ایک نیوز:ترجمان دفترخارجہ ممتاززہرابلوچ نےکہاہےکہ بھارت واحدملک ہےجوعلاقائی تعاون کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نےصحافیوں کوہفتہ واربریفنگ دیتےہوئےکہاکہ رمضان کی نسبت سے فلسطینیوں کو عبادات کی اجازت کا مطالبہ کرتے ہیں،مظلوم فلسطینیوں کو آزادی کے ساتھ مسجد الاقصیٰ میں نما زپڑھنےکی اجازت ہونی چاہیے،عالمی یوم خواتین پر مقبوضہ کشمیر کی بہادر خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کامزیدکہناتھاکہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے وزیر اعظم منتخب ہونے پر شہباز شریف کو مبارکباد کا پیغام بھیجا،بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نےبھی وزیراعظم شہباز شریف کوسوشل میڈیاکےذریعےمبارکبادکاپیغام بھیجا۔چین کےصدروزیراعظم،سعودی ولی عہداورسعودی وزیراعظم کی جانب سےبھی شہبازشریف کووزیراعظم منتخب ہونےپرمبارکبادکےپیغامات موصول ہوئے۔
ممتاززہرہ بلوچ کاکہناتھاکہ تاحال کابینہ نہیں بنی ہے اسکے بعد خارجہ پالیسی وضع کی جائے گی ،ہمسایوں سے ترقیات بارے نئی کابینہ یا خارجہ کے وزیر تعین کریں گے،بھارت سمیت تمام ہمسایوں کے ساتھ برابری عزت و احترام کی بنیاد پرتعلقات قائم کرنے کے خواہاں ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزریوں کا تدارک کرکے مسئلہ کشمیر حل کرے تو بات چیت شروع کی جاسکتی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کامزیدکہناتھاکہ پاک بھارت تنازعہ یا مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کسی بھی دوست ملک سے ثالثی کا خیر مقدم کریں گے،نریندر مودی مقبوضہ کشمیر کا دورہ کررہے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں سیاحت اس وقت تک نہیں پروان نہیں چڑھ سکتی جب تک کشمیریوں کو حق خود ارادیت نہیں مل جاتا۔
ممتاززہرہ بلوچ کاکہناتھاکہ غزہ میں جنگ بندی کے لئے برطانیہ میں مظاہرے جاری ہیں ،برطانوی حکومت اپنے عوام کے مطالبے پر غور کریں ،برطانیہ کو سلامتی کونسل میں ویٹو پاور حاصل ہے،برطانیہ غزہ میں سیز فائر کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔
ترجمان دفترخارجہ کامزیدکہناتھاکہ جب نئےوزیرخارجہ تعینات ہوجائیں گےتوحکومت کےمستقبل کےمنصوبےکےبارےمیں بہتراندازمیں بات کرسکیں گے۔
بھارتی وزیرخارجہ کےبیان پرتبصرہ کرتےہوئےممتاززہرابلوچ کاکہناتھاکہ سارک میں ایک ہی رکن ملک ہے جو تنظیم کو آگے نہیں بڑھنے دے رہا ، بھارت نے سال 2016 میں پاکستان میں سارک کا اجلاس رکوانے کی ہر ممکن کوشش کی۔