ایک نیوز :راجدھانی بھوپال کے علاوہ مندسور، رتلام، راج گڑھ، شاجاپور، سیہور وغیرہ اضلاع میں بارش اور ژالہ باری سےچنے اور گندم کی فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔جبکہ مزید بارشوں کی پیش گوئی بھی کردی گئی۔
وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے فصلوں کو پہنچنے والے نقصان کا سروے کرنے کا حکم دیدیا جبکہ دوسری طرفکانگریس نے کسانوں کو راحت فراہم کرنے کے علاوہ امدادی قیمت میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔
کانگریس ایم ایل اے اور سابق وزیر جیتو پٹواری کا کہنا ہے کہ مغربی مدھیہ پردیش میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش اور ژالہ باری ہوئی ہے جس کی وجہ سے 80 فیصد کسانوں کی گندم اور چنے کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ پوری ریاست میں یہی صورتحال ہے، آلو کے کاشتکار بھی مسائل کا شکار ہیں۔ کسانوں کے آلو 3 سے 4 روپے فی کلو فروخت ہو رہے ہیں جبکہ انہوں نے جو بیج بویا ہے اسی کی قیمت 7 سے 8 روپے فی کلو تھی۔ حکومت کسانوں سے بات کرے اور گیہوں کی امدادی قیمت 3000 روپے فی کوئنٹل مقرر کرے۔
دوسری جانب اگر پاکستان میں ہمسایہ ملک بھارت کی طرح بارش اور ژالہ باری ہوئی تو فصلوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔