ہولی منانے پر جھگڑا،15 ہندو طلبا زخمی نہیں ہوئے پنجاب یونیورسٹی نے تردید کردی

 ہولی منانے پر جھگڑا،15 ہندو طلبا زخمی نہیں ہوئے پنجاب یونیورسٹی نے تردید کردی

ایک نیوز: پنجاب یونیورسٹی میں ہولی کی تقریبات منانے پر جھگڑے میں 15 ہندو طلبا زخمی نہیں ہوئے انتظامیہ نے تردید کردی ۔

رپورٹ کے مطابق  پنجاب یونیورسٹی کے لاءکالج  ہولی منانےپر لڑائی کا واقعہ  پیش آیا جہاں تقریباً30 کے قریب ہندو طلبا ہولی کا تہوار منانے کیلئے جمع ہوئےتھے۔ اسلامی جمعیت طلباکے کارکنوں نے انہیں تقریبات منانے سے روک دیا جس پر طلبا میں جھگڑا ہو گیا جس کے نتیجے میں 15 ہندو طلبا زخمی ہو گئے ۔
عینی شاہدین کا کہناہے کہ ہندو طلبا نے یونیورسٹی انتظامیہ سے اجازت لی ہوئی تھی ۔تصادم کے دوران زخمی ہونے والے کھیت کمار کاکہناتھا کہ اسلامی جمعیت طلبا کی جانب تشدد پر وائس چانسلر آفس کے سامنے احتجاج کیا گیا تو یونیورسٹی گارڈز نے انہیں وہاں سے بھی دھکیل دیا۔ ہندو تنظیم کاکہناتھا کہ ہم نے اسلامی جمعیت طلبہ اور سکیورٹی گارڈز کیخلاف پولیس میں درخواست دائر کردی ہے مگر ابھی واقعہ کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ۔


دوسری جانب پنجاب یونیورسٹی میں پی ٹی آئی اور آئی جے ٹی کے ترجمان نے واقعہ میں کارکنوں کے ملوث ہونے کی تردید کردی ہے۔ اسلامی جمعیت طلبا کے ترجمان کاکہناتھا کہ آئی جے ٹی کا کوئی تعلق ہندو طلبا کے ساتھ جھگڑے میں ملوث نہیںتھا۔  پی ٹی آئی کے پنجاب یونیورسٹی میں ترجمان کاکہناتھا کہ یونیورسٹی نے لاکالج کے صحن میں طلبا کو ہولی کی تقریبات منانے کی کوئی اجازت نہیں ملی تھی۔ وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی نے واقعہ کی انکوائری کا حکم دیدیا ہے۔

پنجاب یونیورسٹی نے معاملے پر وضاحت جاری کردی۔ پنجاب یونیورسٹی میں ہولی منانے پر کوئی لڑائی نہیں ہوئی۔ پنجاب یونیورسٹی میں کوئی ہندو طالبعلم زخمی نہیں ہوا۔دوسرے صوبے سے تعلق رکھنے والی طلبا تنظیم نے جھوٹا پروپیگنڈہ کیا۔ہندو کمیونٹی کو یونیورسٹی انتظامیہ نے ہولی منانے کی مکمل اجازت دی۔ہندو طلبا نے مختص جگہ پر ہولی منانے پر اتفاق کیا۔ایک طلبا تنظیم نے ہولی منانے کے لیے جان بوجھ کر جگہ ہندو طلبا کو جگہ تبدیل کرنے پر مجبور کیا۔انتظامیہ کی اجازت کے بغیر لاوڈ سپیکر لاکر غیر مختص جگہ پر تقریب کا انعقاد کیا گیا۔غیر مختص جگہ پر تقریب کرنے پر طلبا تنظیم اور گارڈز میں تلخ کلامی ہوئی۔ پنجاب یونیورسٹی میں تمام اقلیتوں کو مذہبی تہوار منانے کی مکمل آزادی ہے۔انتظامیہ تمام مذہبی تہواروں کو مکمل سہولیات فراہم کرتی ہے۔