ایک نیوز: نگران حکومت کی جانب سے مری کی ترقیاتی سکیمیں روکنے کے معاملہ پرہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں پٹیشن کی سماعت ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق نگران حکومت اور الیکشن کمیشن نے جاری منصوبوں پر قانون کے مطابق کام جاری رکھنے کی یقین دہائی کرادی ہے۔پنجاب حکومت اور الیکشن کمیشن کی یقین دہانی پر عدالت نے پٹیشن نمٹا دی ہے۔
پٹیشن کی سماعت جسٹس سلطان تنویر نے کی۔گزشتہ سماعت پر الیکشن نے مری میں جاری ترقیاتی سکیمیں اور ان کے فنڈز روکنے سے متعلق معاملے پر مہلت طلب کی تھی۔ جس کے بعد پیر کے روز الیکشن کمیشن نے حتمی جواب داخل کرادیا۔ الیکشن کمیشن نے یقین دہائی کروائی کہ مری میں جاری کسی بھی ترقیاتی سکیم کو نہیں روکا جائے گا۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ منظور شدہ منصوبوں کو پالیسی کے تحت مکمل کیا جائے۔جن منصوبوں کے ورک آرڈر جاری ہو چکے ہیں ان کے فنڈز ریلیز کرنے میں رکاوٹیں دور کی جائیں۔
واضح رہے کہ پیر کے روز سماعت کے موقع پر پردرخواست گزار کے وکیل سردار عبدالرازق خان کے علاوہ الیکشن کمیشن کے وکیل بھی موجود تھے۔سالانہ ترقیاتی پروگرام )کے تحت بستال موڑ سے لارنس کالج، رتی گلی سے بانسرہ گلی اورگھڑیال کیمپ سے کیری نکر تک منصوبے تعطل کا شکار ہیں۔ پٹیشن میں موقف اپنایا گیا تھا کہ ایس اے پی کے تحت 88رابطہ سڑکوں کی خصوصی مرمت سمیت تمام جاری منصوبوں پر بھی کام روک دیا گیا ہے۔مری کی خصوصی حیثیت کو دیکھتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ نے مری میں سڑکوں، ہائی ویز، سکولوں اور دیگر منصوبوں کی منظوری دے کر تعمیراتی کام شروع کروایا تھا ۔نگران حکومت نے ان منصوبوں پر کام روک دیا ہے جس سے مری کے عوام کے بنیادی حقوق متاثر ہورہے ہیں۔بروقت منصوبے مکمل نہ کئے گئے تو لاگت میں اضافے سے قومی خزانے پر بھی غیر ضروری بوجھ پڑے گا۔ایک طرف الیکشن کی تاریخ بھی مقرر نہیں کی گئی اور دوسری طرف الیکشن کے نام پر ترقیاتی منصوبوں پر کام روک دیا گیا ہے۔ جاری تعمیراتی منصوبے قانونی طور پر روکے نہیں جاسکتے ہیں۔ صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن کی طرف سے لوکل گورنمنٹ کے فنڈز منجمد کرنے کا عمل کالعدم کیا جائے۔مری کے تمام ترقیاتی پراجیکٹ جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی جائے ۔