احساس راشن رعایت پروگرام کے اجرا کی تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ احساس پروگرام مدینہ کی ریاست کی جانب ایک قدم ہے، احساس راشن رعایت سے 2 کروڑ خاندانوں کو 30 فیصد ماہانہ رعایت دی جائے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ احساس پروگرام کے 98 فیصد پیسے خواتین کی فلاح پر خرچ ہوتے ہیں، ایک پڑھی لکھی عورت پورے خاندان کو ترقی کی راہ پر ڈالتی ہے، مجھ پر سب سے زیادہ محنت والدہ نے کی کیونکہ وہ ایک پڑھی لکھی خاتون تھیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ہم قانون کی بالادستی کے لیے مافیا کے خلاف بڑی جنگ لڑ رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ قوم سے وعدہ ہے جیسے جیسے ٹیکس دیں گے ہم نچلے طبقے کو اوپر لاتے جائیں گے۔ اگر ہمیں ریکارڈ ٹیکس نہ ملتا تو پیٹرول ، ڈیزل اور بجلی پر اس قدر چھوٹ نہیں دی جاسکتی تھی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ صرف پاکستان میں مہنگائی نہیں، دنیا بھر میں دنیا میں مہنگائی کی لہر ہے، پاکستان دنیا میں ابھی بھی سستا ترین ملک ہے، ہم نے مہنگائی روکنے کے لیے بہت بڑی سبسڈی دی ہے، آج پاکستان میں پیٹرول یو اے ای سے سستا ہے، برصغیر میں پیٹرولیم مصنوعات کی سب سے کم قیمتیں پاکستان میں ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی امیر ملک ہیلتھ انشورنس کارڈ نہیں دیتا جس طرح پاکستان دیتا ہے، سندھ کے علاوہ مارچ کے آخر تک پاکستان کے ہر خاندان کو ہیلتھ کارڈ مل جائے گا، ہیلتھ کارڈ سے کسی بھی اسپتال میں ایک غریب خاندان علاج کراسکتا ہے۔