ایک نیوز:اسلام آباد ہائیکورٹ نے شاعر احمد فرہاد کی بازیابی پٹیشن نمٹا دی ۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ قومی سلامتی کے معاملات پر عدالت ان کیمرا پروسیڈنگ اور اس کی رپورٹنگ پر پابندی لگاے گی ۔ عدالت نے مسنگ پرسننز کے کیسسز کے لیے لارجر بینچ کی تشکیل سے متعلق چیف جسٹس کو خط لکھنے کا عندیہ دے دیا۔
شاعر احمد فرہاد کی بازیابی اور اغوا کے ذمہ داران کا تعین کرنے کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔
ایڈوکیٹ ایمان مزاری نے بتایا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ضمانت مسترد ہوئی ہے،ابھی ضمانت کی درخواست کو ہائیر فورم پر چیلنج کر رہے ہیں۔
عدالتی استفسار پر ایڈشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اگر مغوی ریکور ہو جائے تو حبس بے جا کی درخواست خارج ہو جاتی ہے، مغوی جوڈیشل کسٹڈی میں ہے اور احمد فرہاد کا 161 کا بیان لکھا گیا ہے، عدالت نے ریمارکس دیےتفتیشی افسر نے کشمیر میں جا کر احمد فرہاد کا بیان ریکارڈ کیا ہے؟ ذرا وہ دکھائیں، احمد فرہاد کی واپسی پر تھانہ لوئی بھیر کے تفتیشی افسر جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے 164 کا بیان کرائیں،تمام مسنگ پرسنز کے کیسز کے لیے لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے چیف جسٹس کو لکھ رہا ہوں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے احمد فرہاد کی بازیابی پٹیشن نمٹا دی ریمارکس دیےاگر آپ ضرورت محسوس کریں تو دوبارہ عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔