ایک نیوز: غزہ میں اقوام متحدہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں بھارتی میزائیلوں کا استعمال کیا جارہا ہے۔
تفصیلا ت کے مطابق غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کو 244 دن گزر گئے اور معصوم فلسطینیوں پر اسرائیل کی دہشت گردی جاری ہے ۔ غزہ پر اسرائیلی حملوں کا سب سے بڑا حامی بھارت ہے جو کہ مودی کی مسلمان دشمنی کا ثبوت ہے ۔ کل رات فلسطین میں قائم اقوام متحدہ کےنصریت میں پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج نے بہیمانہ بمباری کی ۔ جس کے نتیجے میں 40 فلسطینی شہید جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوگئے ۔
حملے میں اسرائیل نےبھارتی ساختہ میزائل سے پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا ،جو کہ میزائل پر لگے "میڈ ان انڈیا" لیبل سے واضح ہے ۔ جنوری 2024 میں بھارتی دفاعی کمپنی میونیشنز انڈیا لمیٹڈ کی جانب سے اسرائیل کو گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد فراہم کیا گیا ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، بھارتی کمپنی میونیشنز انڈیا لمیٹڈ کی اسرائیل کو ہتھیاروں کی دوسری بر آمدگی بھی زیر غور ہے ۔ رواں سال بھی اڈانی گروپ کے ڈرون بھارت سے اسرائیل بھیجے گئے تھے جو غزہ میں نہتے مسلمانوں پر استعمال کیے گئے ۔ فلسطین میں بھارتی میزائلوں کا استعمال واضح کرتا ہے کہ انتہا پسندمودی بھارت سے باہر بھی مسلمانوں پر حملے کروا کراپنے یہودی آقاؤں کی مکمل تائید کر رہا ہے ۔
بھارت اسرائیل کا یہ گٹھ جوڑ دنیا کو ایک خطرناک جنگ میں دھکیل رہا ہے ۔ غزہ سے شروع ہونے والی جنگ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لےلے گی جو اسرائیل کے ایجنڈے کے لیے ناگزیر ہے ۔
تاریخ سے ثابت ہے کہ اسرائیل کی ہر جنگ کا مقصد مسلمانوں کے مزید علاقے ہڑپنا تھا۔ مودی کا اکھنڈ بھارت اور اسرائیل ایک ہی صفحے کے دو رخ ہیں ۔
دوسری جانب غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی خان یونس میں ایک گھر پر بمباری نتیجے میں 8افراد شہید ہوگئے۔ اسرائیل حملے میں خواتین اور بچوں سمیت تمام اہل خانہ شہید ہوگئے ۔ اسرائیلی جنگی طیاروں نے محراب خاندان کے گھر کو نشانہ بنایا۔ بمباری سے اطراف کے گھروں کو بھی نقصان پہنچا،متعدد افرادزخمی بھی ہوئے۔