ایک نیوز: روس کے زیرقبضہ یوکرینی علاقے میں ڈیم پر حملے کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس جلد بلائے جانے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز روس کے زیر قبضہ جنوبی یوکرین کے علاقے میں ڈیم پر حملے کے بعد کئی دیہات زیر آب آگئے ہیں اور ان میں سے تین دیہاتوں میں 10 فٹ تک پانی کھڑا ہوگیا ہے ۔ جس کی وجہ سے 22 ہزار افراد نقل مکانی پر مجبور ہیں۔
یوکرینی صدر کی جانب سے روس کے اس اقدام کو عالمی ماحولیاتی تباہی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہےکہ اس طرح کے حساس انفرا اسٹرکچر کو تباہ کرکے روس ہمارے زیر قبضہ علاقوں کی واپسی کی منصوبہ بندی میں خلل نہیں ڈال سکتا ہے۔یوکرینی صدر کا کہنا ہےکہ روس نے ڈیم کو تباہ کرکے سیلاب کو بطور ہتھیار استعمال کیا ہے، روس ماحول کی تباہی پر اترآیا ہے۔
یوکرینی صدر ولودومیرزیلنسکی کا کہنا ہےکہ ہے کہ روس کی جانب سے ڈیم کو تباہ کرنے سے ہماری فوجی منصوبہ بندی ختم نہیں ہوگی۔
دوسری جانب روسی حکام کا کہنا ہےکہ ڈیم کو نشانہ بناکر اپنے زیر قبضہ علاقوں کو سیلاب سے متاثرکیوں کرینگے؟ یوکرینی حملےکا مقصد کریمیا کو پانی سے محروم کرنا تھا، یوکرین نے فوج دوسری جگہ منتقل کرنےکے لیے ڈیم کونشانہ بنایا ہے۔