پاکستان کی برآمدی صنعت کی ترقی کیلئے بندرگاہوں کی ترقی انتہائی ضروری ہے، وزیرِ اعظم 

Jul 07, 2024 | 20:17 PM

ایک نیوز:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ  پاکستان کی برآمدی صنعت کی ترقی کیلئے بندرگاہوں کی ترقی انتہائی ضروری ہے ۔ 

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کا دورہ کیا ، وزیراعظم کو بندرگاہوں اور نیشنل فلیگ کیریئر پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ 

وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان جغرافیائی اعتبار سے خطے میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے،پاکستان وسط ایشیائی ریاستوں کیلئے سمندری تجارت کا سب سے موزوں راستہ فراہم کرتا ہے، وسط ایشیائی ریاستوں نے تجارت کیلئے پاکستان کی بندرگاہوں کے استعمال میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بندرگاہوں کی استعداد سے مکمل فائدہ اٹھانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں، سامان کی ترسیل کو مزید بہتر بنانے کیلئے ملیر ایکسپریس وے کو بندرگاہ سے جوڑا جائے،پاکستان کی معیشت مستحکم ہے اور ترقی کی جانب گامزن ہے، نجی شعبے کی ترقی، کاروبار میں آسانی اور سرمایہ کاروں کو سہولت حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ کراچی میں ہیچھیسن پورٹ، ساؤتھ ایشین پاکستان ٹرمینل دنیا کے چند گہرے پانی پر موجود ٹرمینلز میں سے ایک ہے،پورٹ ٹرمینل کو جدید طریقے سے چلایا جا رہا ہے جس میں زیادہ تر آپریشنز خودکار ہیں، پورٹ ٹرمینل پر جدید ٹیکنالوجی اور سکینرز نصب کیے گئے ہیں،پورٹ ٹرمینل کے آپریشنز بین الاقوامی معیار کے عین مطابق ہیں، ایف بی آر کی جانب سے بندرگاہوں پر جدید سکینرز کی تنصیب کا عمل حتمی مراحل میں ہے جس میں جدید آلات اور مصنوعی ذہانت کی مدد سے کنٹینرز کی کم وقت میں  سکیننگ کی جا سکے گی۔  

 وزیراعظم کو پورٹ ٹرمینل کی استعداد کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پورٹ 35 لاکھ کنٹینرز سالانہ کی نقل و حرکت کی صلاحیت رکھتا ہے ،شہباز شریف کی جانب سے ہیچھیسن پورٹ، ساؤتھ ایشین ٹرمینل کے جدید آپریشنز کو سراہا گیا ۔  

وزیرِ اعظم نے چیئرمین ایف بی آر کو پاکستانی بندرگاہوں پر ترجیحی بنیادوں پر جدید ترین سکینرز نصب کرنے کی ہدایت  کردی ہے۔ 

اس موقع پر وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، عطا تارڑ ، جام کمال خان ،قیصر احمد شیخ، احد خان چیمہ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے شرکت کی ،چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلی حکام بھی دورے کے دوران وزیرِ اعظم کے ہمراہ تھے۔ 

مزیدخبریں