ایک نیوز: وزیراعظم شہباز شریف کراچی پہنچ گئے،شہباز شریف کی زیر صدارت کے پی ٹی ہیڈ آفس میں اجلاس ہوا، اجلاس میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ، وزیر تجارت جام کمال ، وزیر پورٹ اینڈ شپنگ قیصر احمد شیخ سمیت دیگر حکام شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف کو چیئرمین کے پی ٹی اور پورٹ قاسم اتھارٹی کے حکام نے بریفنگ دی، وزیراعظم نے پورٹ پر معاملات میں مزید بہتری لانے کے لیے ہدایات دیں۔
وزیرِ اعظم کو ملکی آمدنی میں اضافے، کاروباری برادری کو سہولیات اور برآمدی اور درآمدی شعبے کی اصلاحات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ کراچی میں موجود بندرگاہوں کی ترقی سے ویلیو ایڈیشن کی صنعت سے برآمدات میں اضافہ کریں گے، پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ ٹرسٹ پر جدید آلات و مشینری کی تنصیب سے کسٹمز کلیئرینس کے وقت کو کم کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت دیں کہ بندرگاہوں کی استعداد سے مکمل فائدہ اٹھانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں،کراچی پورٹ ٹرسٹ تک اور اس سے سامان کی بلاتعطل ترسیل کو یقینی بنانے کیلئے لیاری ایکپریس وے کو کارگو ٹریفک کیلئے 24 گھنٹے کھلا رکھا جائے، سامان کی ترسیل کو مزید بہتر بنانے کیلئے ملیر ایکسپریس وے کو بندرگاہ سے جوڑا جائے،کراچی پورٹ تک اور اس سے ریل کے ذریعے سامان کی ترسیل کی استعداد کو بڑھایا جائے۔
شہباز شر یف کا کہنا تھا کہ پورٹ قاسم پر ایل این جی جہازوں کی فیس کو کم کرکے اسے بین الاقومی سطح پر رائج ریٹس کے مطابق مقرر کیا جائے، شپنگ لائیز کی ریگیولیشن کیلئے ایک جامع لائحہ عمل بنا کر جلد پیش کیا جائے، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن اپنی لاگت کو کم کرنے اور اپنے آپریشنز کو مؤثر بنانے کیلئے ایک جامع لائحہ عمل تشکیل دے کر پیش کرے، ملک میں نجی شعبے کی ترقی، کاروبار میں آسانی اور سرمایہ کاروں کو سہولت حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔