ایک نیوز: بھارتی عدالت نے اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کی ہتک عزت کیس میں سنائی گئی نااہلی کی سزا کے خلاف اپیل کو مسترد کردیا۔
مودی نام کا مذاق اُڑانے پر اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار دیدیا تھا۔ راہول گاندھی کو دو سال قید کی سزا بھی سنائی گئی تھی لیکن ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔نااہلی کی سزا کے بعد وہ اپنی پارلیمانی نشست سے بھی محروم ہوگئے تھے۔ خیال رہے کہ اس قانون کے تحت 2 سال یا اس سے زیادہ قید کی سزا پانے والے قانون ساز خود بخود نااہل ہو جاتے ہیں۔
راہول گاندھی کو اپنی پارٹی کی الیکشن مہم کی سربراہی بھی کرنی ہے۔ اس لیے انھوں نے نااہلی کی سزا کے خلاف اپیل دائر کی تھی جسے آج مقامی عدالت میں مسترد کردیا گیا۔ راہول گاندھی کے پاس اب ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کا آپشن بچا ہے۔
یاد رہے کہ راہول گاندھی نے 2019 کے عام انتخابات کے دوران ایک تقریر میں 2 تاجروں جن کا سر نام مودی تھا کے مفرور ہونے پر وزیراعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام چوروں کا نام مودی کیوں ہوتا ہے۔
اس پر حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک اور رہنما جن کے نام کے ساتھ مودی آتا ہے نے ہتک عزت کا مقدمہ درج کرایا تھا۔