وزیراعظم نے لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم کا افتتاح کر دیا

وزیراعظم نے لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم کا افتتاح کر دیا
کیپشن: The Prime Minister inaugurated the Land Information and Management System

ایک نیوز :غذائی بحران کا چیلنج،سیاسی ،معاشی،عسکری قیادت کا بڑا فیصلہ،وزیراعظم شہباز شریف نے لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم کا افتتاح کر دیا۔ 

 لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم کی افتتاحی تقریب میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر،وفاقی وزرا مریم اورنگزیب،اسحاق ڈار ،طارق بشیر چیمہ،احسن اقبال،صوبائی سیکرٹریز،سینئرفوجی حکام  ودیگر موجود تھے۔

افتتاحی تقریب کے ا علامیہ کے مطابق  لینڈ انفارمیشن اینڈ منیجمنٹ سسٹم جدید زراعت کے فروغ کے لیے حکومت پاکستان اور پاک فوج کا بے مثال منصوبہ لمس کا قیام پاکستان میں زراعت کے شعبے میں انقلاب کا باعث بنے گا۔ یہ پاکستان کی تاریخ میں زرعی شعبے کی ترقی کا پہلا جامع حکومتی اقدام ہے۔ لمس کا بنیادی مقصد ملکی زرعی درامدات میں کمی، برآمدات میں اضافہ اور بڑھتی آبادی کی غذائی اجناس کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔

اعلامیہ میں کہاگیاکہ لینڈ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم پاکستان کی فوڈ سکیورٹی بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہو گا لمس کے قیام سے کسانوں کو موسمی تبدیلیوں، فصلوں کی سیٹلائٹ سے ہمہ وقت نگرانی، پانی، کھاد اور اسپرے کے متوجہ علاقوں کے بارے میں معلومات بیک وقت دستیاب ہوں گی۔ لمس کے قیام سے کسانوں کو منڈیوں تک براہ راست رسائی بھی حاصل ہو گی۔ لینڈ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم کے تحت غیر آباد اور کم پیداوار والی زرعی زمینوں پر جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے زرعی پیداوار میں اضافہ ممکن بنایا جائے گا۔ اس انقلابی ادارے سے زمین، فصلوں، موسم، پانی کے ذخائر اور کیڑوں کی روک تھام پر ایک ہی چھت کے نیچے کام کیا جائے گا ۔

اعلامیہ کے مطابق مختلف وسائل و ذخائر، جدید ٹیکنالوجی اور آبپاشی نظام کے مناسب استعمال سے زراعت میں ایسی ترقی لائی جائے گی جس سے ملک کے ہر خطے میں خوراک کی کمی کو پورا کیا جائے گا معلومات اور تجزیات کی بنا پر مشکلات، رکاوٹوں اور چیلنجز کی نشاندہی، مناسب حل تلاش کرنے اور باخبر فیصلے لینے میں آسانی ہو گی اس پروگرام کے باعث ملک میں عوام کے لیے نوکریوں کے وسائل بھی پیدا ہونگے اس کے مقاصد میں ضائع کی ہوئی اور غیر کاشت شدہ زمین کی بحالی کرنا ہے۔

اعلامیہ میں کہاگیا کہ سعودی عرب، چائنہ، متحدہ عرب امارت، قطر اور بحرین کے ساتھ بہت سے منصوبوں میں شراکت داری کی جارہی ہے جس سے پاکستان کے برآمدات میں یقینی اضافہ ہوگا سیلابی پانی کو محفوظ کرنے کے لیے نئی نہریں بنائی جائیں گی جدید آبپاشی کی ٹیکنیکس جیسا کہ ماڈیولر ڈرپ آبپاشی، سپرنکلر آبپاشی اور محور آبپاشی کا استعمال عمل میں لایا جائے گا۔