ایک نیوز: حوالدار لالک جان شہید (نشان حیدر) کے ورثاء اور یونٹ افسر نے یومِ شہادت پر پیغام جاری کیا ہے۔
حوالدار لالک جان شہید کے بیٹے نے یومِ شہادت پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ "مجھے اپنے والد کی شہادت پر فخر ہے"۔ "ہمارے شہداء کا ذکر ہمارے لیئے باعثِ فخر ہے"۔ "ہماری عوام اور افواجِ پاکستان نے ہمارا خیال رکھا اور ہمیں اس قابل بنایا کہ ہم آج ایک اچھے مقام پر ہیں جس کے لیے ہم افواجِ پاکستان کے تہہِ دل سے مشکور ہیں"۔
حوالدار لالک جان شہید کے بیٹے کا مزید کہنا تھا کہ "شہداء کا ذکر ہمیشہ سے فخر کا باعث ہوتا تھا لیکن سانحہَ 9 مئی نے مجھ سمیت تمام شہداء کے لواحقین کو افسردہ کر دیا"۔ ہم شہداء کی یادگاروں کے ساتھ کیے گئے ناروا سلوک اور بے حُرمتی کی پُر زور مذمت کرتے ہیں"۔ "افواجِ پاکستان کے سپہ سالار سے گزارش ہے کہ فوجی قوانین کے مطابق ذمہ داران کو کڑی سے کڑی سزادی جائے تاکہ ہمارے دلوں اور والدین کی روحوں کو سکون مل جائے"۔ "اللّٰہ پاکستان کو ہمیشہ شاد اور آباد رکھے اور افواجِ پاکستان کا حامی و ناصر ہو"۔
حوالدار لالک جان شہید کی بیٹی نے اپنے احساسات بیان کرتے ہوئے کہا کہ “مجھے اپنے والد محترم کی شہادت پر فخر ہے “۔ “میرے والد نے 7 جولائی1999 کو کارگل کے محاذ پر دشمن کے ساتھ بہادری سے جنگ لڑتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا”۔ “ پاکستان آرمی ہمیشہ اپنے شہداء کو یاد رکھتی ہے اور قوم شہداء کے دنوں کو مناتی ہے جس سے شہداء کے لواحقین کو حوصلہ ملتا ہے“۔
حوالدار لالک جان شہید کی بیٹی نے واضح کیا کہ “ پاکستان آرمی نے ہمیشہ مشکل حالات میں اس ملک کے دفاع اور سالمیت کی حفاظت کی ہے اور ہمیں پاکستان آرمی پر پورا بھروسہ ہے”۔ ہم 9 مئی کو یادگارِ شہدا کی بےحرمتی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے ذمہ داران کو قانون کے مطابق سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہیں"۔
شہید کے یونٹ افسر کا کہنا تھا کہ “دشمن کاحملہ روکنے کیلئے لالک جان نے والنٹئیر کیا”۔ “وہ ایسی کٹھن چوٹی پہ تھا جہاں وہ پوری رات دشمن سے لڑے اور دشمن کو ناصرف روکے رکھا بلکہ انکے حملے کو بھی ناکام بنایا اسی دوران ان کی شہادت ہوئی”۔ “ ان شہیدوں کی شہادت پیغام دیتی ہے کہ ہم کیسے ان قربانیوں کی حفاظت کرتے ہیں”۔ “ شہیدوں کا جذبہ سامنے رکھتے ہوئے سوچنا چاہئے کہ ہم نے اس وطن کو کیا دیا”۔