وفاقی وزیر صنعت و پیداوار خسروبختیار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آٹو انڈسٹری ڈیولپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ پالیسی لا رہے ہیں۔ پاکستان میں 4 لاکھ 15 ہزار گاڑیاں بنانے کی صلاحیت ہے جبکہ گزشتہ سال سے پاکستا ن میں ایک لاکھ 64 ہزار گاڑیاں بنیں۔
گاڑیوں سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چھوٹی گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس ختم کر دیا ہے اور گاڑیوں کی قیمتوں میں ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ تک کمی بھی ہو گی اور چند روز میں گاڑیوں کی نئی قیمت لاگو ہوجائے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آٹو سیکٹر میں 3 لاکھ نوکریاں پیدا ہوں گی جبکہ اب گاڑیوں کی بکنگ رجسٹریشن کے ساتھ ہی ہو گی، جو گاڑی بک کروائے گا رجسٹریشن بھی اسی کے نام سے ہو گی۔ ہمارا ٹارگٹ 5 لاکھ گاڑیاں بنانے کا ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں 4 بڑی فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے۔ ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20 ملین ڈالر تھا اور ماضی میں قرضوں پر قرضے لیے جا رہے تھے لیکن 3 سال کے دوران ہم نے پاکستان کی معاشی سمت درست کی۔
انہوں نے کہا کہ زراعت اور ٹیکسٹائل کے شعبہ میں نمایاں بہتری آئی ہے جبکہ ماضی میں ملک میں خرچے زیادہ اور آمدنی کم تھی۔ وزیر اعظم کا وژن ہے کہ ملک میں معاشی استحکام لانا ہے اور معیشت بدستور بہتر ہو رہی ہے، اشیا کی قیمتیں نیچے آ رہی ہیں۔