دلیپ کمار کے انتقال کی خبر اُن کے تصدیق شدہ ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اُن کے ترجمان فیصل فاروقی کی جانب سے دی گئی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیئے گئے افسوسناک پیغام میں بتایا گیا کہ ’انتہائی دل اور گہرے رنج و غم کے ساتھ، میں یہ اعلان کررہا ہوں کہ ہمارے دلیپ کمار صاحب کچھ دیر قبل انتقال کرگئے ہیں۔
With a heavy heart and profound grief, I announce the passing away of our beloved Dilip Saab, few minutes ago.
We are from God and to Him we return. - Faisal Farooqui— Dilip Kumar (@TheDilipKumar) July 7, 2021
بھارتی میڈیا کے مطابق لیجنڈری اداکار دلیپ کمار گزشتہ کئی سالوں سے بیمار تھے جس کی وجہ سے اُنہیں اکثر معائنے کے لیے اسپتال منتقل کیا جاتا تھا۔جبکہ انہیں دلیپ کمار کو سانس لینے میں مشکلات کے باعث ایک ہی مہینے میں دوسری باراسپتال منتقل کیا گیا تھا اور وہ ممبئی کے اسپتال میں زیرِ علاج تھے۔ دلیپ کمار کے انتقال کی افسوسناک خبر پر اُن کے اہلخانہ، بالی ووڈ فنکاروں اور دُنیا بھر میں موجود اُن کے مداحوں کی جانب سے شدید دُکھ کا اظہار کیا جارہا ہے۔
دلیپ کمار کے نام سے پہچانے جانے والے محمد یوسف خان 1922 میں پاکستان کے شہر پشاور میں پیدا ہوئے اور خاندان کیساتھ 1935 میں بھارت منتقل ہوگئے۔ ان کا آبائی گھر پشاور میں آج بھی موجود ہے۔ برصغیر کی فلم انڈسٹری پر راج کرنے والے ستارے نے فنی زندگی کا آغاز جوار بھاٹا سے کیا، فلم جگنو میں لازوال کردار نبھانے پر انہیں ٹریجڈی کنگ یعنی المیہ کرداروں کا بادشاہ پکارا جانے لگا۔ انہیں بالی ووڈ کی تاریخ کا کامیاب اور عظیم ترین اداکار تصور کیا جاتا ہے۔ 60 سالہ فلمی کریئر پر محیط سفر میں دلیپ کمار نے کئی کامیاب فلموں میں کام کیا۔ 1966 میں اداکارہ سائرہ بانو سے شادی کی۔
انہوں نے اپنے ساٹھ سالہ اداکاری کے کریئر کے دوران ساٹھ سے زائد فلموں میں کام کیا جن میں مغل اعظم، انداز، کرانتی اور دیگر لاتعداد فلموں نے بے مثال کامیابی حاصل کی۔سنگ دل، امر، اڑن کھٹولہ، آن، انداز، نیا دور، مدھومتی، یہودی اور مغل اعظم ایسی چند فلمیں ہیں۔ فلم کوہ نور، آزاد، گنگا جمنا اور رام اور شیام میں ایک کامیڈین کی اداکاری کر کے مزاحیہ اداکاری بھی اپنا لوہا منوایا۔ دلیپ کمار کو بہترین اداکار کے 8فلم فیئر ایوارڈ ملے۔ انہیں 1994 میں بھارتی فلم کا سب سے بڑا اعزاز دادا صاحب پھالکے ایوارڈ بھی دیا گیا۔
پاکستان حکومت کی طرف سے 1998 میں ان کو پاکستان کے سب سے بڑے سویلین اعزاز نشان پاکستان سے بھی نوازا گیا۔ دلیپ کمار پاکستانی حکومت کی جانب سے یہ اعزاز حاصل کرنے والے دوسرے ہندوستانی ہیں۔
یوسف خان نے 2015 میں بھارت کا دوسرا سب سے بڑا شہری اعزاز پدما بھوشن حاصل کیا۔ 1998 میں فلم ‘ قلعہ ‘ میں کام کرنے کے بعد فلمی دنیا کو خیرباد کہا۔دلیپ کمارسن 2000 میں بھارت کے ایوان بالا راجیہ سبھا کے رکن بھی منتخب ہوئے۔