ویب ڈیسک :بنگلہ دیش میں عام انتخابات کے دوران پولنگ کا وقت ختم ہوگیا،ووٹوں کی گنتی جاری ہے ۔
بنگلادیش نیشنل پارٹی (بی این پی ) سمیت اپوزیشن کی بڑی جماعتوں نے شیخ حسینہ واجد کی نگرانی میں ہونے والے الیکشن کو غیرمنصفانہ قرار دیکر عام انتخابات کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔
بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے ڈھاکا میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا ۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ بنگلادیش کے عام انتخابات کے ابتدائی نتائج کا اعلان کل صبح تک ہونے کا امکان ہے اور اپوزیشن کے بائیکاٹ کے باعث ایک بار پھر شیخ حسینہ واجد کے وزیراعظم بننے کا امکان ہے۔
دوسری جانب شیخ حسینہ کا کہنا ہے کہ انتخابات کا بائیکاٹ کرنے والی مرکزی جماعت ایک "دہشت گرد تنظیم" ہے، اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ملک جمہوری رہے۔ بنگلا دیش ایک خودمختار ملک ہے، لوگ میری طاقت ہیں اور ہماری جماعت عوامی مینڈیٹ حاصل کرے گی۔
دوسری جانب بی این پی نے کل سے ملک بھر میں 2 روز کی ہڑتال کی کال بھی دے رکھی ہے جبکہ الیکشن سے پہلے پُرتشدد واقعات بھی سامنے آئے اور اس دوران 5 اسکولوں اور 4 پولنگ بوتھز کو جلا دیاگیا۔
چٹاگانگ میں پولیس اور اپوزیشن ارکان کے درمیان جھڑپیں بھی دیکھنے میں آئیں، اپوزیشن کارکنان نے ٹائر جلا کرسڑک بلاک کر رکھی تھی، اپوزیشن کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کی جانب سے شاٹ گن سے فائرنگ کی گئی۔