ایک نیوز: منی لانڈرنگ کیس میں سلیمان شہباز کی عبوری ضمانت میں 21 جنوری تک توسیع کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں منی لانڈرنگ کیس میں سلیمان شہباز کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت سپیشل جج سنٹرل بخت فخر بہزاد نے کی۔
سلیمان شہباز اپنے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے،سپیشل پراسکیوٹر فاروق باجوہ بھی عدالت میں پیش ہوئے۔سلیمان شہباز نے عدالت کے رو برو پیش ہوکر حاضری مکمل کرائی ۔
تفتیشی وکیل نے کہاکہ سلیمان شہباز کل شامل تفتیش ہوئے،فاضل جج نے وکیل سے استفسار کیا کہ 15 دن آپ کیا کرتے رہے؟
عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے نوٹس کب دیا ؟ابھی تک تفتیش مکمل نہیں کی۔
تفتیشی افسر نے کہاکہ سلیمان شہباز کل ایف آئی اے پیش ہوئے، سوالنامے کا جواب دیا۔سلیمان شہباز کے بیان کا ریکارڈ سے موازنہ کرنا ہے،سلیمان شہباز سے متعلق تفتیش میں زیادہ وقت نہیں لیں گے۔
امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز اس کیس میں بری ہو چکے ہیں،شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے بری ہونے کے بعد کیس کی نوعیت تبدیل ہو چکی ہے،باقی تمام ملزم پرائیویٹ افراد ہیں ان میں کوئی پبلک آفس ہولڈرز نہیں رہے۔
عدالت نے استفسار کرتے ہوئے کہاکہ کیا باقی شریک ملزموں نے بھی بریت کی درخواستیں دائر کی ہیں؟
امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ شریک ملزموں کی بریت کی درخواستیں آ چکی ہیں جن پر نوٹس بھی جاری ہو چکے،عدالت نے اب اس معاملے کو دیکھنا ہے کہ اس کیس میں اینٹی منی لانڈرنگ کا جرم لاگو ہوتا ہے یا نہیں،ایف آئی اے نے 14 ماہ بعد اس کیس کا چالان دیا، چالان بھی شہباز شریف کی درخواست پر پیش کیا گیا۔
فاضل جج بخت فخر بہزاد نے ریمارکس دیئے کہ چالان تاخیر سے پیش کرنے کے معاملے پر چند دن پہلے میں آرڈر کیا ہے۔
امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ جی میں نے میڈیا پر وہ خبر چلتی ہوئی دیکھی ہے،عدالت کو قانون پر عملدرآمد کیلئے نوٹس لینا بھی چاہئے۔
فاضل جج بخت فخر بہزاد نے ریمارکس دیئے کہ تفتیش کیلئے کتنے دن درکار ہیں؟ اس کے بعد کوئی معافی نہیں ہو گی،پانچ، پانچ ، دس دس سال یہ کیس لئے پھرتے ہیں۔
ایف آئی اے تفتیشی افسر نے کہاکہ ہمیں ہفتہ دس دن کاوقت دیا جائے اس میں بہت سی چیزیں ہیں،پراسیکیوٹر ایف آئی اے نے استدعا کی کہ تھوڑا وقت مل جائے تو بہتر ہوگا۔
عدالت نے سیلمان شہباز کی ضمانت میں 21 جنوری تک توسیع کر دی۔عدالت نے شریک ملزم محمد عثمان، زاہد علی سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر بھی نوٹس جاری کردیئے۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ آئندہ سماعت پر تفتیش مکمل کر کے رپورٹ جمع کروائیں۔