ایک نیوز:بھارتی لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے اڈانی-مودی گٹھ جوڑ پر تشویش کا اظہار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نےBJPحکومت کے دوران کروڑ پتی بننے والے بزنس مین گوتم اڈانی کے متعلق سوالات پوچھ لیے۔
راہول گاندھی نے سوال کیا ہے کہ مودی سرکار میں ایک نام ہمیں سب جگہ سُننے کو ملا وہ ہے اڈانی۔سیب سے لیکر کیلوں کے کاروبار تک ہر جگہ اڈانی ہی چلتا ہے۔
انہوں نے پوچھا کہ اڈانی کسی بھی بزنس میں فیل نہیں ہوتا،کیوں؟آج ہندوستانی قوم پوچھ رہی ہے کہ آخر یہ اڈانی ہے کون؟2014میں گوتم اڈانی امیر لوگوں کی فہرست میں 609نمبر پر تھا جبکہ آج دوسرے نمبر پرہے۔
راہول گاندھی نے مزید پوچھا کہ گوتم اڈانی کا بھارتی وزیراعظم سے کیا رشتہ ہے؟ اڈانی نیٹ ورک 2014سے2022تک 8بلین ڈالر سے 140بلین ڈالر کیسے ہوگیا؟ مود ی کے بنگلہ دیش کے دورے کے کچھ دن بعد بنگلہ دیشی پاور ڈیویلپمنٹ بورڈ 25سال کا کنٹریکٹ اڈانی کے ساتھ سائن کر دیتا ہے۔
راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ ہمارا وزیراعظم سری لنکا جا کے کہتا ہے کہ بجلی کا پروجیکٹ اڈانی کو دے دیں۔ یہ فارن پالیسی نہیں بلکہ یہ اڈانی کے بزنسز بنانے کی فارن پالیسی ہے۔ فرق صرف یہ ہے کہ پہلے اڈانی کے جہاز میں مُودی جاتے تھے اب مُودی کے جہاز میں اڈانی جاتا ہے۔
راہول گاندھی نےکہا کہ مودی جی سے سوال ہے کہ غیر ملکی دوروں پر کتنی مرتبہ اڈانی کے ساتھ گئے اور ان دوروں کے دوران اڈانی کو کتنے کنٹریکٹس ملے؟ ضروری سوال تو یہ بھی ہے کہ اڈانی نے پچھلے20سالوں میں BJPکو کتنے پیسے دیے؟