ایک نیوز :شہرقائد میں پولیس نے ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران اداکاروں،عملے کو ہراساں کرنے،تشددکانشانہ بنانے پرمقدمہ درج کرکے 6افراد کوگرفتار کرلیا۔
واقعہ جمشید کوارٹر تھانے کی حدود میں پیش آیا۔ علی حسین نامی شہری نے پولیس کو بتایا کہ ’وہ فلم سازی کا کام کرتے ہیں اور اس سلسلے میں ایک مکان جمشید کوارٹر میں کرائے پر لے رکھا ہے۔‘
درج کرائی گئی شکایت میں مزید بتایا گیا ہے کہ کرائے پر لیے گھر میں شوٹنگ جاری تھی کہ کچھ شرپسند عناصر گھر میں داخل ہوئے اور عملے کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔‘
اداکاروں اور شوٹنگ کے عملے کو پیر کی رات اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا گیا جب وہ کراچی کے علاقے پیر الٰہی بخش (پی آئی بی) کالونی میں ایک گھر میں ڈرامہ سیریل ’گُل رعنا‘ کی شوٹنگ میں مصروف تھے۔
فلسماز اور ہدایتکار نبیل قریشی نے ٹوئٹر پرواقعے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم پر پی آئی بی کالونی، جمشید کوارٹرز میں شوٹ کے دوران حملہ ہوا ہے۔‘
نبیل قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم ڈرامے کی شوٹنگ میں مصروف تھے کہ تقریباً 100 افراد اندر گُھس آئے اور خواتین اداکاراؤں کو ہراساں کیا، عملے پر تشدد کیا اورموبائل فونز اور سامان لے گئے۔حملے کے وقت اداکارہ حرا مانی اور ان کے شوہر مانی بھی ڈرامے کے سیٹ پر موجود تھے۔
ہدایتکار کے مطابق شوٹنگ کے دوران گھر میں گھُس آنے والے افراد کے پاس ہتھیار بھی تھے اور ’انہوں نے خواتین کا بھی خیال نہیں کیا اور ہاتھ اٹھایا۔‘
اداکارہ حرا مانی نے اپنی ایک انسٹاگرام سٹوری میں اس حوالے سے لکھا کہ ’آج ایک بدقسمت واقعہ پیش آیا ہے اور میری دعا ہے کہ ایسے کسی واقعے کا کبھی کسی کو سامنا نہ کرنا پڑے۔میں اپنی ٹیم کے اراکین کی شکر گزار ہوں جو ہمیں بچانے کے لیے آخر تک لڑے اور اس وقت بری حالت میں ہسپتال میں موجود ہیں۔‘
واقعے پر ماہرا خان کی جانب سے بھی غم و غصے کا اظہار کیا گیا ہے۔ ٹویٹ میں لکھا کہ ’اس کا ذمہ دار کون ہے؟ اس کا جواب کون دے گا؟‘
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے مزید دو ملزمان کی شناخت کرلی ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔