ایک نیوز: نیدرلینڈزسے تعلق رکھنے والے ایک محقق نے ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلے کی تین روز قبل ہی پیشین گوئی کردی تھی۔
رپورٹ کے مطابق نیدرلینڈز میں قائم سولر سسٹم جیومیٹری سروے سے وابستہ محقق فرینک ہوگربیٹس نے جمعہ کو ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ’’جلد یا بدیر جنوب وسطی ترکیہ، اردن، شام، لبنان میں 7.5 کی شدت کا زلزلہ آئے گا‘‘۔ہوگربیٹس نے یہ ٹویٹ ترکیہ اور شام میں آنے والی قدرتی آفت سے تین روز قبل کی تھی۔اس میں انھوں نے زلزلے کے جھٹکے محسوس کرنے والے دیگر ممالک کا بھی حوالہ دیا تھا۔ اس پیشین گوئی کا خاص پہلو یہ تھا کہ محقق نے پہلے ہی یہ بتادیا تھا کہ خطے میں زلزلے کی شدت 7.5 ریکارڈ کی جائے گی۔زلزلے کے جھٹکے قبرص اورلبنان میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔ اس کے بعد دوپہر کو ایک اور بڑا زلزلہ آیا جس کی ریختراسکیل پرشدت 7.7 ریکارڈ کی گئی تھی۔
Sooner or later there will be a ~M 7.5 #earthquake in this region (South-Central Turkey, Jordan, Syria, Lebanon). #deprem pic.twitter.com/6CcSnjJmCV
— Frank Hoogerbeets (@hogrbe) February 3, 2023
امریکا کے ارضیاتی سروے کا کہنا ہے کہ علی الصباح آنے والے زلزلے کے چند گھنٹے بعد ترکیہ کے جنوب مشرقی علاقے میں مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بج کر 24 منٹ پرایک اور زلزلہ آیا ہے جس کی شدت 7.5 ریکارڈ کی گئی۔شامی میڈیا کے مطابق پیر کے روز دارالحکومت دمشق میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ دوشمالی صوبوں دہوک اورموصل اورخودمختار شمالی کردستان کے علاقائی دارالحکومت اربیل کے مکینوں نے بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے ہیں لیکن وہاں کسی جانی نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔
View this post on Instagram