ویب ڈیسک :بہاولپور کے چڑیا گھر میں شیر کا شکار ہونیوالے شخص کی شناخت ہوگئی ، لاش کا پوسٹ مارٹم بھی مکمل کرلیا گیا ۔
تفصیلات کےمطابق بہاولپور کے چڑیا گھر میں ٹائیگرز کے حملے میں جاں بحق ہونے والے شہری کی شناختمحمد بلاول ولد محمد جاوید کےنام سے ہوئی جو لاہور کے علاقے باگڑیاں گرین ٹاؤن کا رہائشی تھا۔رپورٹ کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے جاں بحق شخص نشے کا عادی معلوم ہوتا ہے۔ جاں بحق شخص سے کسی بھی قسم کی شناختی دستاویزات نہ ملیں۔
شیر کے حملے میں ہلاک ہونیوالا شخص تین مقدمات میں پولیس کو ریکارڈ یافتہ نکلاشہری کا لاہورکے مختلف تھانوں میں چالان بھی ہوچکا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق شہری کی شناخت کے حوالے سے ریکارڈ پولیس نےلاہور بھیج دیا ہے جبکہ لاش کا پوسٹ مارٹم بھی مکمل کرلیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق شہری کی جانب سے مزاحمت کے شواہد بھی ملے ہیں۔
واضح رہے کہ بہاولپور میں گزشتہ روز چڑیا گھر میں ٹائیگرز کے پنجرے میں شہری مردہ حالت میں پایا گیا تھا، ابتدائی طور پر لاش کی شناخت نہ ہوسکی تھی تاہم اب شناخت کرلی گئی ہے۔اس سے قبل لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ٹائیگرز نے سب سے پہلے شہری کی گردن پر حملہ کیا جبکہ شہری کی جانب سے مزاحمت کے بھی شواہد ملے ہیں۔ ٹائیگرز نے شہری کے جسم کے متعدد حصوں کو کھایا ہوا ہے لیکن شہری ٹائیگرز کے جنگلے میں کیسے گیا تاحال پتا نہ چل سکا۔ واقعے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق دن ساڑھے گیارہ بجے چڑیا گھر کا سوئپر صفائی کیلئے شیر ہاؤس گیا تو واقعے کا علم ہوا۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق مرحوم کے والد نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا بیٹا بلاول منشیات کا عادی تھا۔ اس سے قبل انتظامیہ نے کہا تھا کہ ہلاک ہونے والے نوجوان چڑیا گھر کی انتظامیہ کا حصہ نہیں اور ان کے جسم پر پنجوں کے ساتھ ساتھ انجیکشن کے نشانات پائے گئے تھے۔
ڈ ائریکٹر جنرل وائلڈ لائف اینڈ فشریز ساؤتھ پنجاب ڈاکٹر انصر چٹھہ کا کہنا ہے کہ ’یہ بات معمہ بنی ہوئی ہے کہ مرنے والا کہاں سے آیا اور چڑیا گھر کے اندر کیسے گیا۔ اس کی آواز یا چیخ و پکار تک کسی نے نہیں سنی۔
ڈی جی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات بھی واضح نہیں ہوسکی کہ مرنے والا شخص رات کو چڑیا گھر کے اندر آیا یا پھر صبح سویرے ’کیونکہ ہمیں تو دن گیارہ بجے کے بعد پتا چلا کہ یہاں شیر کے احاطہ میں لاش پڑی ہے۔ شیر کے احاطہ میں دو الگ الگ کمرے ہیں، ایک کمرے میں میل شیر ہے جبکہ دوسرے کمرے میں فی میل (شیرنی) اور اس کے دو بچے ہیں۔