پنجاب بیوروکریسی سے آراو لینے کیخلاف درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری

پنجاب بیوروکریسی سے آراو لینے کیخلاف درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری
کیپشن: Notices are issued to the parties on the request against taking opinions from the Punjab bureaucracy

ایک نیوز: لاہور ہائیکورٹ نے عام انتخابات کے لیے پنجاب کی بیوروکریسی سے ریٹرننگ افسران لینے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے جسٹس علی باقر نجفی نے عمیر خان نیازی کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے 8 فروری کو عام انتخابات کا اعلان کیا ہے۔ 

درخواست میں الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسران کے لیے حکومت سے رابطہ کیا ہے۔ نگران حکومت سے غیر جانبدار اور شفاف انتخابات کی امید نہیں کی جا سکتی۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت الیکشن کمیشن کا آر اوز اور ڈی آر اوز کے لیے بیورو کریسی کی تعیناتی کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے۔  

دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ ریٹرننگ افسر اگر عدلیہ سے ہونگے تو عوام کا اعتماد بڑھے گا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ عدلیہ کے پاس پہلے ہی کیسز کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عدالت الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کے لیے جوڈیشری سے آر اوز لینے کے لیے رابطے کی ہدایت کرے۔ 

عدالت نے متعلقہ فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت بارہ دسمبر تک ملتوی کردی۔