افغانستان سے 23 دہشتگرد تنظیمیں آپریٹ ہونے کا انکشاف، پاکستان سمیت 53 ممالک متاثر

Dec 07, 2023 | 14:39 PM

ایک نیوز: افغانستان عالمی دہشتگرد تنظیموں کا گڑھ،23 دہشتگرد تنظیمیں امریکہ، چین اور پاکستان سمیت  لگ بھگ 53 ممالک میں دہشتگردی پھیلاتی ہیں۔ 17 تنظیمیں پاکستان کے خلاف دہشتگردی میں ملوث ہیں۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان سے دہشتگردی کا نشانہ بننے والوں میں پاکستان سر فہرست ہے،23 میں سے 17 دہشتگرد تنظیمیں صرف پاکستان کو نشانہ بناتی ہیں،افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے والی تنظیموں میں ٹی ٹی پی،جماعت الاحرار اور بلوچ  دہشت گرد تنظیمیں سر فہرست ہیں جبکہ افغانستان سے القاعدہ یورپ اور امریکہ کو، تحریکِ اسلامی ترکمانستان چین کو جبکہ آئی ایم یو  ازبکستان کو نشانہ بناتی ہے۔

رپورٹس کے مطابق افغانستان سے ہی جنداللہ ایران میں، داعش یورپ اور امریکہ میں جبکہ حزب التحریر اور جماعت الاحرار پاکستان میں دہشتگردی پھیلاتی ہیں ،اس میں کوئی شک نہیں کہ افغانستان خطے میں دہشتگرد تنظیموں کی باقاعدہ مالی معاونت کررہا ہے اورپاکستان میں گزشتہ سال دہشتگردی کی بڑھتی  لہر میں ٹی ٹی پی اور افغان حمایت کا مرکزی کردار رہا۔ 

واضح رہے کہ آپریشن ضرب عضب اور ردّ الفساد سے تقریباً ختم ہونے والی ٹی ٹی پی افغان طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد دوبارہ متحرک ہو گئی ہے۔

ایشیا پیسیفک کی رپورٹ کے مطابق ”2015 سے 2020 تک پاک فوج کے آپریشنز کی بدولت ٹی ٹی پی کے حملے مسلسل کم ہوتے گئے،”2020 کے بعد سے ٹی ٹی پی کے حملوں میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے“جبکہ”ٹی ٹی پی نے پاکستان میں 2020 میں 49، 2021میں 198جبکہ 2022 میں 237 حملے کیے“۔

رپورٹ کے مطابق ”گزشتہ سال ٹی ٹی پی کے 317 حملوں میں 389 پاکستانی شہید ہوئے“ پاکستان میں حالیہ دہشتگرد ی کے واقعات میں بھی افغانستان میں چھوڑا جانے والا امریکی اسلحہ استعمال ہوا تھا،پچھلے دو سالوں میں پاکستان میں ہونے والے تمام خودکش حملہ آور بھی افغان تھےٹی ٹی پی کو افغان طالبان کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے، پاکستان کے بارہا مطالبے پر بھی کوئی ایکشن نہ لیا گیا۔

اقوامِ متحدہ کی حالیہ رپورٹ میں بھی افغان طالبان کے دور میں خطے میں عدم استحکام بڑھنے کا انکشاف کیا گیا ہے اقوام متحدہ کے مطابق ”دوحہ معاہدے میں طالبان کی طرف سے دہشت گرد گروپوں کو توڑنے اور دیگر ممالک کے لیے سلامتی خطرہ نہ بننے کے وعدے پورے نہیں ہوئے،”افغان طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد خطے میں سیکیورٹی کی صورتحال انتہائی پیچیدہ اور غیر یقینی ہو گئی“۔

امریکی نمائندہ برائے امن پروگرام کے مطابق؛”ٹی ٹی پی افغانستان میں دہشتگردوں کی تربیت اور ان کے لئے فنڈز اکٹھا کرنے کے لئے متحرک ہے“۔

مزیدخبریں