پرویزالہٰی کی درخواست قابل سماعت ہونے پر فریقین سے دلائل طلب

پرویزالہٰی کی درخواست قابل سماعت ہونے پر فریقین سے دلائل طلب
کیپشن: Arguments are sought from the parties on the admissibility of Pervaizalhi's application

ایک نیوز: پرویزالہٰی کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے سنگل بنچ کے فیصلے کیخلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فریقین سے دلائل طلب کرلیے گئے ہیں۔

لاہور ہاٸیکورٹ میں چوہدری پرویز الٰہی کو ڈسچارج کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔ 

لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس شہرام سرور چوہدری کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے سماعت کی۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے پیش نہ ہونے پر سماعت 15 جنوری 2024 تک ملتوی کردی گئی۔ 

پرویز الہی کے وکیل آفتاب باجوہ نے دلائل دیے۔ جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ سنگل بنچ کا فیصلہ قانون کے برعکس ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ کو اختیار ہے کہ وہ شواہد نہ ہونے پر کسی ملزم کو مقدمہ سے ڈسچارج کر سکے۔ سنگل بنچ نے جوڈیشل مجسٹریٹ کا فیصلہ بے بنیاد کالعدم قرار دیا۔ سنگل بنچ کا دوبارہ جسمانی ریمانڈ کے لیے پیش کرنے کافیصلہ کالعدم قرار دیاجائے۔

سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا کہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے خارج کی جائے۔

عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فریقین کے وکلاء سے دلائل طلب کر لیے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 15 جنوری تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ گوجرانوالہ اینٹی کرپشن کے مقدمہ میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے پرویز الہی کو مقدمہ سے  ڈسچارج کر دیا تھا۔