ایک نیوز: علاقائی رابطے کے سلسلے میں اہم سنگ میل، این ایل سی نے بذریعہ روڈ کرغستان تک سامان کی کامیاب ترسیل کی ہے۔ اقوام متحدہ کے ٹرانسپورٹ انٹرنیشن آکس روٹیر (TIR) سسٹم کے تحت پاکستان سے کرغزستان کے راستے پہلا دو ٹرکوں پر مشتمل برآمدی کارگو ادویات لیکر بشکیک پہنچ گیا۔ واپسی کے سفر پر یہ ٹرک کرغزستان سے مختلف مصنوعات کی کھیپ پاکستان لے کر جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق اس سے قبل این ایل سی کے دو ٹرک، آم کے جوس، گھریلو سامان اور دیگر سامان لیکر پاکستان سے کرغزستان کے راستے قازقستان کے لیے اپنے سفر پر روانہ ہوئے۔
نیشنل لاجسٹک سیل(NLC)کی نقل و حمل کی اولین کوششوں نے اب نہ صرف کرغزستان اور دیگر خشکی میں گھرے وسطی ایشیائی جمہوریہ (CARs) کے ساتھ بلکہ روس اور مشرقی یورپ کے ساتھ بھی زمینی تجارت کی راہ ہموار کر دی ہے۔ زمینی تجارت کے آغاز کے موقع پر بشکیک کسٹمز پورٹ پر ایک استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں کرغزستان کے وزیر ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونی کیشن Tekebaev Tilek Kydyrmaevich ، کرغزستان میں پاکستان کے سفیر حسن علی ضیغم اور سینئر حکام نے شرکت کی۔
اس موقع پر کرغزستان کے وزیر ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونی کیشن کا کہنا تھا کہ ہم کھیپ لانے پر نیشنل لاجسٹک سیل کے شکرگزار ہیں اور اس امید کا اظہار کرتے ہیں کہ یہ راستہ پاکستان اور باقی دنیا کے ساتھ تجارت کے لیے کرغزستان تک سب سے زیادہ اقتصادی رسائی فراہم کرے گا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ کرغزستان جلد ہی ایک قافلہ پاکستان بھیجے گا اور کرغزستان نجی شعبہ اور لاجسٹک کمپنیاں اس اقدام کی حمایت کریں۔
اس موقع پر پاکستانی سفیر حسن علی ضیغم کا کہنا تھا کہ کارگو کی کامیاب نقل و حمل پر NLC مبارکبادکی مستحق ہے۔ اس سے پاکستان اور کرغزستان کے درمیان تجارت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے عالمی منڈیوں سے رابطے کے لیے گوادر اور کراچی کی بندرگاہوں کو کرغزستان تک رسائی کی پیشکش کی۔