ایک نیوز نیوز: چینی شہریوں کے لیے کورونا وائرس کی پابندیاں نرم ۔۔ حکام کا کہنا ہے کہ کووڈ۔19 سے متاثرہ افراد اب گھر میں قرنطینہ کر سکتے ہیں، لیکن صرف اُن لوگوں کو ہی ایسا کرنے کی اجازت ہو گی جن میں ہلکی یا کوئی علامت نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق سخت ’کووڈ زیرو‘ پالیسی کی وجہ سے چینی عوام حکومت سے ناراض ہیں اور کئی دنوں تک شہریوں نے سڑکوں پر احتجاج بھی کیا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق چینی نیشنل ہیلتھ کمیشن (NHC) نے حکام کو عارضی لاک ڈاؤن شروع کرنے سے روکنے کی ہدایت دی ہے۔ اس نے پورے چین میں سفر کرنے والے لوگوں کے لیے ٹیسٹنگ اور ہیلتھ کوڈ کی ضروریات کو بھی ختم کر دیا، جس سے لوگ نئے قمری سال کی چھٹیوں کے دورانیے سے پہلے آزادانہ طور پر گھوم پھر سکتے ہیں۔
این ایچ سی نے ایک بیان میں کہا کہ صحت کی نگرانی کو مضبوط بناتے ہوئے غیر علامات والے افراد اور ہلکے کیسز کو گھر پر الگ تھلگ کیا جا سکتا ہے اور اگر ان کی حالت خراب ہو جاتی ہے تو وہ بروقت علاج کے لیے نامزد اسپتالوں میں منتقل ہو سکتے ہیں۔
اس سے پہلے نہ صرف متاثرہ شخص بلکہ ان کے قریبی افراد بشمول بچوں اور بزرگوں کو ادارہ جاتی قرنطینہ مراکز میں لے جایا جاتا تھا جن پر لوگوں کو ان کی مرضی کے خلاف پکڑنے اور ان قرنطینہ مراکز کے اندر رکھے گئے لوگوں کو مارنے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔