ایک نیوز نیوز: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیرداخلہ راناثناءاللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سینٹورس مال کو سیل کرنے کا انہیں یا وزیراعظم کو قطعی علم نہیں تھا۔
وزیرِداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مال کا پتہ چلا تو وزیراعظم نے فوراً اسے ڈی سیل کرنے کیلئے حکم جاری کیا۔ خطاب کے دوران وزیراعظم آزاد کشمیر کے بولنے کے واقعے کے بعد مال سیل کرنا اتفاقی کارروائی ہے۔
وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ کسی نے انتظامیہ میں سے شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار رہنے کی کوشش کی ہو۔ تحریکِ انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی جیسے بیانات دینا مناسب نہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کو پسند نہیں کہ کوئی ان کو حکمران کہے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ معروف صحافی ارشد شریف کے قتل پر جوڈیشل کمیشن بنانے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ سپریم کورٹ کا انسانی حقوق کمیشن بھی اسی کیس کو دیکھ رہا ہے۔ ہم فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کا انتظار کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں محسوس ہوا کہ ارشد شریف قتل کیس پر شاید سپریم کورٹ کے انسانی حقوق کمیشن سے کوئی ہدایت مل جائے۔ ایسے مقدمات میں تفتیش جے آئی ٹی کرتی ہے اور معروف صحافی کے قتل پر بھی جے آئی ٹی میں قابل افسران کو شامل کیا جائے گا۔