ایک نیوز:رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے کہا ہے ہمارا واضح مؤقف ہےکہ 9مئی ایک ڈرامہ تھاجو وزیر داخلہ محسن نقوی اور آئی جی پنجاب نے بنایا ،اس ڈرامے میں ن لیگ اور مریم نواز شامل ہیں ۔
ایک نیوز کے پروگرام بریکنگ بیریئرز ودمالک میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر کا کہنا تھا بانی نے کہہ دیا اگر کوئی 9مئی میں شامل ہے تو قانون کے مطابق سزادینی چاہئے، ہم کہہ رہے ہیں 9مئی کی انکوائری کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، اگر ہمارے رہنما یا کارکن 9مئی میں ملوث ہیں توجوڈیشل کمیشن قانون کے مطابق سزا دے،ہرکسی کو پتہ ہے کہ اس منصوبے کے تانے بانے کہاں ملتے ہیں۔
فوج ہماری ہے ،ن لیگ فوج اور پی ٹی آئی کے درمیان تعلقات خراب کرنے کی کوشش کررہی ہے، ہمارے47 ایم این ایز کو آفرز اور دھمکیاں دی جارہی ہیں، فارم47والوں کے جعلی ہونے پر کسی کو شک نہیں ہے،اب یہ فارم 47والے بچے بچے کے سامنے ایکسپوز ہوچکے ہیں،ہم کہتے ہیں ملک کو آئین کے مطابق چلاؤ،ہر ادارے کو اپنی حدود میں کام کرنا پڑے گا،ہمارے قانونی اور آئینی حقوق ہیں،ان حقوق کے تحت ہمیں آزادانہ اور شفاف الیکشن کا موقع ملناچاہئے،بات چیت اب دور کی بات ،ایجی ٹیشن ہم چلا رہے ہیں اور چلائیں گے، ہم جو کچھ بھی کریں گے قانون کے اندر پرامن طریقے سے کریں گے۔
اسد قیصر نے کہا اسلام آباد میں جلسہ کرنا ہماراقانونی حق ،کورٹ نے بھی اجازت دی ہے،ہمارا مینڈیٹ ہمیں واپس کیا جائے، الیکشن ٹریبونل کو کام کرنے دیا جائے،موجودہ حکومت کے فیصلوں کی کوئی حیثیت نہیں،حکومت نے الیکشن ترمیمی بل سے پارلیمنٹ اور عدلیہ کو آمنےسامنے کھڑا کردیا ،بانی نے کہہ دیا کہ 9مئی واقعہ میں ہمارا ملوث ہونا ثابت کرو ہم معافی مانگیں گے،ہمیں بتائیں کیا چیف جسٹس پاکستان اور چیف جسٹس اسلام آباد نے ہمارے ساتھ انصاف کیا؟ہم کہتے ہیں ملک کو آئین اور قانون کے مطابق چلایا جائے،ہم تحریک چلائیں گے،ہمیں ہمارا حق نہ دیا گیاتو ملک میں کوئی مسئلہ بنا تواس کے ذمہ دار یہ خود ہوں گے،اگر ملک میں کوئی مسئلہ پیدا ہوتا ہے اس کی ذمہ دار وفاقی حکومت اور وزیراعظم ہوں گے ، پنجاب میں مارشل لاء لگایا ہواہے ،کوئی جلسہ ،جلوس اور کارنر میٹنگ تک نہیں کرنے دیتے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا موجودہ حکو مت نے ہمیں دیوار سے لگایا ہوا ہے،اس طرح نہیں چلے گا،اگر یہ ہمیں یہ دیوار سے لگائیں گے تو اسلام آباد میں آنے کے سوا ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ،ابھی ہم مشاورت کررہے ہیں ان کا رویہ دیکھ رہے ہیں،اگر ان کا رویہ نہ بدلا تو اسلام آباد میں بنگلہ دیش والا نظارہ دکھا دیں گے، ہم قانونی جنگ بھی لڑیں گے اور پارلیمنٹ میں بھی سپیس نہیں دیں گے،ہم قانون اور آئین کے مطابق کرینگے،حالات کے مطابق فیصلے کریں گے ، اگلے10دن میں تحریک کی نوعیت اور الائنس کا فیصلہ کرلیں گے،ہم اپوزیشن پارٹیوں کو اکٹھا کررہے ہیں،ہم کوشش کررہے ہیں 20اگست تک ان چیزوں کو حتمی شکل دیدیں ۔
ان کا مزید کہناتھا اس وقت کسی کے ساتھ بات چیت کا کوئی ماحول نظر نہیں آرہا ،ہم سٹریٹ موومنٹ کی طرف جائیں گے،ستمبر میں ہم سڑکوں پر آجائیں گے،ہم پر جو پابندی لگائے گا اس ملک پر زیادتی کرے گا،ملک کوانارکی کی طرف دھکیلے دے گا،صوابی جلسے میں پنجاب سے بہت بڑی تعداد میں لوگ آئے تھے، ہماری پولیٹیکل کمیٹی حالات کے مطابق فیصلے کرتی ہے،ہمارے سامنے نیلسن منڈیلا،گاندھی اور باچا خان کی مثالیں موجود ہیں،ہم پرامن آئیں گے اور پرامن طریقے سے اپنا مقصد لیکر جائیں گے۔