ایک نیوز:گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے رواں مالی سال 2024-25 کیلئے 3.5 فیصد کا گروتھ ریٹ ناکافی ہے، اس سال مجموعی طور پر 26.2 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنا ہوں گی ۔
تفصیلات کے مطابق نوید قمر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا،اجلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے بریفنگ میں بتایادوست ممالک سے 12.3 ارب ڈالر ڈپازٹ کو رول اوور کرایا جائے گا، ملکی معیشت میں استحکام کیساتھ پالیسی ریٹ میں بہتری کا پیشگوئی ہے، بیرونی ادائیگیوں کا پریشر نہیں اس لیے روپیہ کی قدر مستحکم رہنے کا امکان ہے، رواں مالی سال مہنگائی ساڑھے 13 فیصد تک، آئندہ مالی سال 7 فیصد تک محدود ہو گی ،رواں مالی سال کے اختتام تک زرمبادلہ ذخائر 13 ارب ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں، منی سرکولیشن کی بجائے مالی سال 2024 کے دوران بینکنگ ٹرانزکشنز میں اضافہ ہوا۔
گورنراسٹیٹ بینک نے پانچ سالہ پلان سے قومی اسمبلی خزانہ کو آگاہ کر دیا ۔
مالی سال 2024 سے مالی سال 2028 تک مہنگائی 7 فیصد تک رہنے کا پلان ہے ،پانچ سالہ پلان کے تحت کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کو کنٹرول میں رکھا جائے گا، سال 2024 سے مالی سال 2028 تک زرمبادلہ ذخائر 3 ماہ درآمدات کے برابر ہوں گے،سال 2024 سے مالی سال 2028 تک مالیاتی استحکام اور شفافیت کو لایا جائے گا ،گزشتہ 10 برس سے جی ڈی پی گروتھ 3.5 فیصد تک محدود ہے، ملکی برآمدات کو 10 فیصد سے 15 فیصد تک بڑھانا ضروری ہے، درآمدات پر کوئی پابندی نہیں ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کو کنٹرول کرنے کی کوشش ہے ،گزشتہ مالی سال ساڑھے 12 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کی ہیں، ملک میں آبادی کی گروتھ جس حد تک بڑھ چکی ہے جی ڈی پی گروتھ بہت کم ہے ۔
سیکرٹری فنانس امداداللہ بوسال نے بتایاچین کا 4 ارب ڈالر کمرشل قرض رول اوور، آئی ایم ایف ٹرانچ ملے گی، مجموعی طور پر 16 ارب ڈالر قرض رول اوور ہو گا، 10 ارب ڈالر ادائیگیاں کرنا ہیں ،گزشتہ ماہ ڈیڑھ ارب ڈالر ادائیگیاں کی ہیں باقی ساڑھے 8 ارب ڈالر کی ادائیگیاں باقی ہیں ،ایشیائی ترقیاتی بینک ، عالمی بینک سے 4.4 ارب ڈالر ملیں گے ۔