سوشل میڈیا پر جج ہمایوں دلاور کی اہلیہ کی وائرل ویڈیو جھوٹی نکلی 

سوشل میڈیا پر جج ہمایوں دلاور کی اہلیہ کی وائرل ویڈیو جھوٹی نکلی 
کیپشن: سوشل میڈیا پر جج ہمایوں دلاور کی اہلیہ کی وائرل ویڈیو جھوٹی نکلی 

ایک نیوز :عمران خان کے خلاف فیصلہ دینے والے جج ہمایوں دلاور کی اہلیہ’ کی ویڈیو جھوٹی نکلی۔
تفصیلا ت کےمطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف اسلام آباد کی سیشن عدالت کے جج ہمایوں دلاور کی اہلیہ کی ایک مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس کے بارے میں یہ کہا جا رہا ہے کہ عمران کان کے خلاف فیصلہ کرنے سے پہلے جج ہمایوں دلاور نے پیسے لیے ہیں مگر درحقیقت وہ جج کی اہلیہ نہیں ہیں۔
ہمایوں دلاور کی اہلیہ سے منسوب ادھورا کلپ اس وقت زیادہ وائرل ہوا جب سنیئر صحافی ظفر ہلالی نے نجی ٹی وی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جج دلاور کی بیوی نے ٹی وی پر آکر بیان دیا ہے کہ حکومت چاہتی ہے میرا شوہر ہمایوں دلاور عمران خان کو جیل بھیجے تاکہ ہم اسے زہر دے کر مار سکیں۔


اس ویڈیو کو لے کر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لوگوں کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جارہے ہیں۔بشری مغل نامی ٹوئٹر صارف نے اس ویڈیو کو ٹوئٹ کرتے ہو ئے لکھا کہ اس ویڈیو کو بھی سپریم کورٹ میں دیکھنا چاہیے۔


شاہ ظہور نے اپنے ٹوئٹ میں ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ جج ہمایوں دلاور کی بیوی نے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ میرے شوہر نے بھاری رشوت لی ہے عمران خان کے خلاف فیصلہ دینے کے لئے اور گرفتاری کے بعد انکا عمران خان کو زہر دینے کا ارادہ ہے۔
حنا بھلوانہ نے ظفر ہلالی کی ویڈیو ٹوئٹ کی اور لکھا کہ جج ہمایوں دلاور کی بیوی نے خود اعتراف کیا کہ اسکے شوہر کو عمران خان کو نااہل کرنے کا ٹاسک ملا ہے۔ پہلے گرفتار کیا جاۓ اور پھر زہر دیا جائے۔
ویڈیو کی حقیقت کیا ہے؟
عمران خان کو سزا دینے والے جج ہمایوں دلاور کی اہلیہ سے منسوب ویڈیو کے مصدقہ ہونے یا نہ ہونے کی بحث بھی ٹوئٹر پر زیر گردش ہے جہاں صارفین کا کہنا ہے ک یہ ویڈیو جج ہمایوں دلاور کی اہلیہ کی نہیں اور حقیقت میں یہ ویڈیو دو سال پرانی ہے جس کو جج ہمایوں دلاور کی اہلیہ سے منسوب کر کے دوبارہ شئیر کیا جا رہا ہے۔