ایک نیوز: پاکستانی طالبعلم نے مسئلہ کشمیر پر آگاہی مہم کے دوران معروف بین الاقوامی چینل کو خصوصی انٹرویو دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی ایسٹ اینگلیہ یونیورسٹی کے پاکستانی طالبعلم نے دنیا بھر میں کشمیر کی آزادی کے لیے آواز بلند کرنے کیلئے مختلف سیمینار کا انعقاد کیا ہے۔
سید محمد حمزہ کشمیر کے مسئلے سے آگاہی کے لئے پہلے بھی ایمنیسٹی انٹرنیشنل کے تحت ایک سیمینار منعقد کروا چکے ہیں۔ جس میں بھارتی ظلم و بربریت اور کشمیر پر بھارتی غاصبانہ قبضہ پر آواز بلند کی گئی جسے دنیا بھر میں پزیرائی ملی۔
پاکستانی طالبعلم کا یقین ہے کہ ایسے مزید سیمینارز کے ذریعے وہ کشمیری عوام کے حقوق کے لیے آواز بلند کر سکیں گے۔ پاکستانی طالبعلم کا یہ نظریہ تھا کہ مختلف مکتبہ فکر سے متعلقہ افراد ایک پلیٹ فارم پر کشمیری عوام کے لئے آواز اٹھائیں۔
طالبعلم کارکن کا کہنا تھا کہ "جس بات نے مجھے سب سے زیادہ حیرت میں مبتلا کیا وہ یہ ہے کہ بہت سے لوگ وادی کشمیر سے نہ آشنا ہیں"۔ کشمیری عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھانا اور اس سلسلے میں سیمینار کے انعقاد کے حوالے سے پاکستانی طالبعلم کا کہنا تھا کہ "سب سے پہلے میں نے لوکل ایمنسٹی انٹرنیشنل گروپ میں شمولیت اختیار کی"۔
سید محمد حمزہ نے بتایا کہ "میری یونیورسٹی سے منسلک ایمنسٹی انٹرنیشنل کا حصہ بننے کے بعد مجھے معلوم ہوا کہ ایمنسٹی پہلے سے ہی اینول جنرل میٹنگ کے نام سے کشمیر ایشو پر کام کر رہی ہے"۔ "مجھے میری یونیورسٹی کے ایمنسٹی انٹرنیشنل سوسائٹی کا صدر منتخب کیا گیا"۔ "اس بات کا ہم نے خیال رکھا کہ اس سیمینار میں کشمیریوں کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے"۔
پاکستانی طالبعلم نے بتایا کہ "حکومتِ پاکستان بین الاقوامی کمیونٹی میں مسئلہ کشمیر کو لے کر کافی سنجیدہ ہے"۔ "سمندر پار پاکستانی بھی مسئلہ کشمیر کے حل اور اس کے لیے آواز اٹھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں"۔ "پاکستانی عوام، حکومتِ پاکستان اور کشمیر کی انتظامیہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو سبوتاژ نہ ہونے دیں اور اس کی آگاہی کے لئے ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھاتے رہیں"۔