ایک نیوز کے مطابق گزشتہ شب قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہونے والے صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بھائی مبشر کھوکھر کی نماز جنازہ ان کے آبائی گاؤں مانووال میں ادا کی گئی،نماز جنازہ میں تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ملک کرامت کھوکھر،،صوبائی وزیر میاں محمود الرشید،،اختر ملک اور آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن ریاض احمد اورسیاسی و سماجی شخصیات سمیت اہل علاقہ کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
مبشر کھوکھر لاہور کے علاقے ڈیفنس میں اپنے بھائی صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے صاحبزادے کی ولیمے کی تقریب کے دوران فائرنگ سے جاں بحق اور ایک مہمان زخمی ہوگیا تھا، واقعہ کے بعد پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا۔
اسد کھوکھر کے صاحبزادے کی دعوت ولیمہ میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار،صوبائی وزراء اور اعلیٰ شخصیات شریک تھیں۔آئی جی پنجاب انعام غنی کے مطابق اسد کھوکھر اپنے بھائیوں کے ساتھ وزیراعلیٰ کو الوداع کہنے گیٹ پر آئے،جیسے ہی وزیراعلیٰ عثمان بزدار روانہ ہوئے تو گھات لگائےملزم نے فائرنگ کردی۔
دوسری جانب پولیس نے مبشر کھوکھر کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے،،،پولیس کے مطابق مقدمہ گرفتار ملزم ناظم کیخلاف درج کیا گیا،،، ملزم نے مبشر کھوکھر پر تیس بور پسٹل سے فائر کیا،،،پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق مبشر کھوکھر کو ایک گولی لگی جو آر پار ہوگئی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے ملزم دس سال بعد جیل سے رہا ہو کر آیا تھا ،ملزم پر اقدام قتل اور دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج تھے،ملزم ناظم عرف کونی مانووال کا رہائشی ہے جس نے ذاتی رنجش پر مبشر کھوکھر کو قتل کرنے کااعتراف کیا ہے۔