ایک نیوز: لاہور ہائیکورٹ نے عید تک مارکیٹیں اور دکانیں رات ایک بجے تک کھلی رکھنے کی اجازت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک کے کیس کی سماعت کی، درخواست گزاروں کے وکیل اظہر صدیق نے دلائل دئیے۔
لاہور میں درختوں کی کٹائی کے خلاف عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے درخت کاٹنے کی اجازت دینے والے افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو راستے کی اجازت دینے پر ڈی جی پی ایچ اے کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا عندیہ دے دیا۔عدالت نے ریمارکس دیئےکہ اجازت نامے سے درخت کاٹنے ثابت ہو گئے تو ڈی جی پی ایچ اے کے خلاف عدالت خود مقدمہ درج کرائے گی۔
لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی فیصلے سے فوری ڈی جی پی ایچ اے کو آگاہ کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ درخت کاٹنا انسانی قتل جیسا ہے، گلوبل وارمنگ ہم سے دور نہیں بلکہ آچکی ہے۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ ہیٹ ویو کے تدارک کے لئے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پنجاب نے کمیٹی قائم کی ہے، عدالت نے فصلوں کی باقیات کے خاتمے کی مشینری کے استعمال کی پالیسی بنانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پالیسی پر عمل درآمد اور مانیٹرنگ کے عمل کو بھی مؤثر بنایا جائے، گندم کی کٹائی سے پہلے پالیسی بنا کر عمل درآمد کا حکم دے دیا، لاہور ہائیکورٹ نے سموگ اور دھویں کے تدارک کے لئے بنائی گئی سانس ایپ کے استعمال کی ہدایت کردی۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ سموگ کے خاتمے کے لئے انڈسٹریل ایریا میں کیمرے نصب کر کے مانیٹرنگ کا عمل شروع کیا گیا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئےکہ ماحولیاتی رولز میں ڈپٹی کمشنرز کی غفلت پر ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی شق ہونی چاہیے۔
عدالت نے درخت نہ لگانے پر آئندہ سماعت پر رنگ روڈ اتھارٹی کے ذمہ دار افسر کو طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے نشاط گروپ کے چیف ایگزیکٹو اور ذمہ دار افسروں کو توہین عدالت کے شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ عدالت نے فیصل آباد کا ماسٹر پلان بھی روک دیا ہے،کسی شہر کا ماسٹر پلان نظرثانی کے بغیر منظور نہیں ہوسکے گا۔
واسا کے وکیل میاں عرفان اکرم نے لاہور میں پھل دار نہ درخت لگانے کی نشاندہی کر دی، عدالت نے شہر میں درخت لگانے کے حوالے سے پی ایچ اے کو تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔
بعدازاں لاہور ہائی کورٹ نے شہر میں عید الفطر تک مارکیٹیں اور دکانیں رات 1 بجے تک کھولنے کی اجازت دیدی۔