ایک نیوز: اسلام آباد ہائیکورٹ نے مقدمات کی تفصیلات آنے تک پی ٹی آئی رہنما مراد سعید کی گرفتاری سے پولیس کو روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق عدالتِ عالیہ نے مراد سعید کی مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے اور گرفتاری سے روکنے کی درخواست پر سماعت اسلام ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے کی۔درخواست گزار کی جانب سے شیر افضل مروت ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل درخواستگزار نے کہا کہ میرے موکل کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے.ایف آئی اے سمیت دیگر اداروں میں جاری انکوائری اور تفتیش کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں،درخواست پر فیصلہ آنے تک مراد سعید کو گرفتار کرنے سے روکا جائے.
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ عمران خان کو عہدے سے ہٹانے کیخلاف پی ٹی آئی نے احتجاج کیا،سوات میں اس احتجاج کو لیڈ کیا.پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکنوں کو گرفتار کیا گیاہے.پی ٹی آئی کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ہیں.میڈیا کے ذریعے علم میں آیا کہ ن لیگ کے کارکنان کی درخواستوں پر مقدمے درج ہوئے، اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج کئے گئے ہیں.وزیر داخلہ اعلانیہ مراد سعید کو دھمکیاں دے رہے ہیں.جنگجووں کیخلاف سوات میں کامیاب امن ریلی نکالنے کیخلاف ٹی ٹی پی سے دھمکیاں مل رہی ہیں.
وکیل درخواست گزار نے مزید کہا کہ شدید سیکورٹی خدشات کے باوجود سیکورٹی واپس لے لی گئی. مناسب سیکورٹی فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں.
جسٹس ارباب محمد طاہر نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے درخواست میں سیکورٹی کی استدعا کی ہے؟
وکیل درخواستگزار نے کہا کہ جی ہم نے سیکیورٹی کی استدعا بھی کی ہے.
جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریمارکس دیئے کہ اس پر ہم مناسب احکامات جاری کریں گے، فریقین کو بلا کر پوچھ لیتے ہیں.
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ آئندہ سماعت تک مراد سعید کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے۔
بعد ازاں عدالت نے پولیس اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئےاگلےہفتے تک جواب طلب کرلیا۔
عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کردی۔