ایک نیوز :برطانیہ کا دوسرا بڑا شہر برمنگھم ڈیفالٹ کرگیا، برمنگھم کی کونسل نے شہر کے مکمل طور پر ڈیفالٹ ہونے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کےمطابق برمنگھم سٹی کونسل کی طرف سے 5 ستمبر کو شہر کے ڈیفالٹ ہونے کے نوٹس کا اعلان کیا گیا۔ یہ اعلان 760 ملین پاؤنڈز (956 ملین ڈالرز) تک کی مساوی اجرت ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ جس کا نوٹس بھی جاری کردیا گیا ہے۔
ڈیفالٹ نوٹس کے ساتھ برمنگھم کونسل نے ضروری سروسز کے علاوہ تمام اخراجات کو روک دیا ہے۔ سٹی کونسل کے ڈپٹی لیڈر شیرون تھامسن نے کہا کہ انہیں ملازمین کو مساوی اجرت ادا کرنے کی ذمہ داری سمیت طویل مدتی مسائل کا سامنا ہے۔ مزید برآں برطانیہ کی موجودہ حکومت برمنگھم کی فنڈنگ میں 1 ارب پاؤنڈز کے نقصان کی ذمہ دار ہے۔
ڈپٹی لیڈر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک بھر کے ہر شہر کی طرح ہمیں خطرناک مالی چیلنجوں کا سامنا ہے جس میں فلاح و بہبود کی ضروریات میں اچانک اضافے سے لے کر کاروباری آمدنی میں کمی اور مہنگائی کے بڑھتے اثرات شامل ہیں۔
برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ شہر کے بجٹ کا انتظام مقامی کونسل کرتی ہے۔ حکومت نے مقامی لوگوں کو معقول آمدنی اور اخراجات کرنے میں کونسلوں کی مدد کے لیے باقاعدگی سے تعاون کیا ہے۔ اس کے علاوہ کونسلوں کو بھی اپنی کارکردگی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔