دھاندلی کا امکان ،شہبازشریف کے قریبی دوست کی تعیناتی چیلنج

دھاندلی کا امکان ،شہبازشریف کے قریبی دوست کی تعیناتی چیلنج
کیپشن: دھاندلی کا امکان ،شہبازشریف کے قریبی دوست کی تعیناتی چیلنج

ایک نیوز :انتخابات میں دھاندلی کے امکانات کے پیش نظر شہباز شریف کے قریبی ساتھی کی تعیناتی کے خلاف لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں درخواست دائر کردی گئی۔

 تفصیلات کےمطابق درخواست انصاف لاء فارم کے ممبر راجہ یاسر ایڈوکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی،درخواست میں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ، پرنسپل سیکرٹری وزیراعظم، چیف سیکرٹری الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ،درخواست گزار نے کہا کہ مظفر علی رانجھا 2013 سے 2018 تک ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب تعینات رہے،پی ٹی آئی نے مظفر علی رانجھا کو عہدے سے ہٹا دیا تھا،شہباز شریف نے مظفر علی رانجھا کو 1 جولائی 2023 کو چیرمین پرائم منسٹر انسپیکشن کمیشن تعینات کیا گیا، مظفر علی رانجھا کے ہوتے ہوئے الیکشن کروائے گئے تو دھاندلی کا قومی امکان ہے، مظفر علی رانجھا شہباز شریف کے قریبی ساتھی اور چیرمین پی ٹی آئی کے مخالف ہیں۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ مظفر علی رانجھا اپنے اختیارات کو پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف استعمال کریں گے، مظفر علی رانجھا کو چیرمین پرائم منسٹر انسپیکشن کمیشن کے عہدے سے ہٹایا جائے، مظفر علی رانجھا کا نگران حکومت میں کام جاری رکھنا الیکشن کمیشن کے 15 اگست کے نوٹیفکیشن کی خلاف ورزی ہے، چیرمین پرائم منسٹر انسپیکشن کمیشن کو اختیارات کا استعمال کرنے سے روکا جائے۔