ایک نیوز: بہترین حکومتی اقدامات کے بعد روپے کی قدر میں بہتری آنے لگی۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر مزید 11 روپے سستا ہوکر 312روپے پر آگیا ۔ جس کے بعد انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں فرق مزید کم ہوگیا۔
Interbank closing #ExchangeRate for todayhttps://t.co/SytjyekglO#SBPExchangeRate pic.twitter.com/Nxvgd9SQ05
— SBP (@StateBank_Pak) September 6, 2023
سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق انٹر بینک میں کاروبار کا اختتام پر ڈالر 12 پیسے سستا، 307.10 روپے سے کم ہوکر 306.98 روپے پر بند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 11 روپے سستا ہو کر 312 روپے پر بند ہوا ۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے کے تحت اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ مسلسل 5 دن تک انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں فرق 1.25 فیصد سے زائد نہ ہو۔
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق تقریباً 11 بج کر 50 منٹ پر انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر 65 پیسے کمی سے 306 روپے 45 پیسے کا ہوگیا، جو گزشتہ روز 307 روپے 25 پیسے پر بند ہوا تھا۔
ڈالر کی اوپن مارکیٹ کی قیمت میں دو کاروباری دنوں کے دوران اب تک18روپے سے زائد کمی ہو چکی ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے اختتام پر کاروباری ہفتےکے تیسرے روز انڈیکس میں مثبت رجحان رہا ۔مارکیٹ316 پوائنٹس کے اضافے سے45ہزار807پر بند ہوئی۔دن بھرمجموعی طور پر 304کمپنیوں کے شیئرز میں کاروبار ہوا۔ 181کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ جبکہ99 کے شیئرز میں کمی ہوئی۔مارکیٹ کی بلند ترین سطح 45,854 جبکہ کم ترین سطح 45,460 رہی۔
تجزیہ کار خرم شہزاد کے مطابق آئی ایم ایف شرائط کے تحت انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے ریٹ کے فرق کو ابھی بھی مزید کم کرنا ہے جس کا مطلب ہے کہ انٹر بینک میں ڈالر بڑھ سکتا ہے اور اوپن مارکیٹ میں مزید گِر سکتا ہے۔
چیئرمین فاریکس ایسوسی ایشن ملک بوستان نےاپنے بیان میں بتایا کہ بلیک مارکیٹ ختم کرنے لیے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سخت اقدامات اٹھائے ہیں، جس سے اوپن مارکیٹ اور انٹر مارکیٹ میں فرق کم ہو رہا ہے اور آنے والے دنوں میں یہ فرق 1.25 فیصد تک آجائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں بھی ڈالر ریٹ کم ہوا ہے جس سے یہاں سے اسمگلنگ رکی ہے امید ہے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ جلد معمول کے فرق پر آجائیں گے۔