ایک نیوز: سندھ میں گینگ ریپ، بچیوں سے جنسی زیادتی کے واقعات پر نادرا، آئی جی سندھ نے جواب جمع کرا دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اینٹی ریپ ٹرائل اینڈ انوسٹی گیشن ایکٹ 2021 پر عمل درآمد کے لیے درخواست کی سماعت کی ہوئی جس پر نادرا، آئی جی سندھ نے جواب جمع کرا دیا ۔ جسٹس عرفان سعادت خان نے کیس کی سماعت کی۔عدالت نےچیف سیکرٹری، پرنسپل سیکرٹری وزیراعظم ،سیکرٹری قانون و انصاف، سیکرٹری داخلہ سے جواب طلب کر لیا ہے۔
طارق منصور ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ یہ بڑا حساس نوعیت کا کیس ہے، جسٹس عرفان سعادت خان ہمارے لیے سب کیسز ہی حساس ہوتے ہیں۔وفاقی اور صوبائی ذمہ داران جواب جمع کرائیں تاکہ عدالت فیصلہ کر سکے۔
طارق منصور ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ بدقسمتی سے قانون موجود ہے مگر اس پر عمل نہیں ہو رہا ہے۔پولیس اصلاحات کا بھی قانون بنایا گیا مگر اس پر بھی عمل نہیں ہوا ہے۔ایک سال سے حکومت جواب جمع نہیں کروا رہی ہے۔ریپ کیسز میں عدالتی کارروائیاں بھی قانون کے مطابق نہیں چل رہیں۔پولیس کے اسپیشل انوسٹی گیشن یونٹس بنائے جانے تھے، خاتون پولیس تفتیشی افسر تک تعینات نہیں کی جاتی۔قانون پر عمل داری نہ ہونے پر روزانہ واقعات ہو رہے ہیں،حالیہ دنوں میں کئی علاقوں میں افسوسناک واقعات رونما ہوئے۔
طارق منصور ایڈووکیٹ نے کہا کہ گینگ ریپ ٹرائل کے لیے قانون بنا مگر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے۔قانون پر عمل داری نہ ہونے سے جنسی زیادتی کے کیسز متاثر ہو رہے ہیں۔ واقعات روکنے اور شفا تیز ترین ٹرائل یقینی بنانے کی ہدایت دی جائے۔ جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کردی۔