ایک نیوز نیوز: پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ الیکشن کمیشن کو ن لیگ اور پی ٹی آئی کی فنڈنگ سے متعلق فیصلے جلد کرنے کا حکم دیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق فرخ حبیب کے وکیل انور منصور خان نے اپنے دلائل میں کہا کہ معزز عدالت کا ڈویژن بینچ الیکشن کمیشن کو لیول پلینگ فیلڈ دینے کا حکم سنا چکا ہے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن نے توقع کی تھی کہ وہ تمام جماعتوں کے کیسز کو ایک نظر سے دیکھے گا۔
اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالت کیسے فرض کرسکتی ہے کہ لیول پلینگ فیلڈ نہیں دی جارہی۔ الیکشن کمیشن ایک آئینی فورم ہے، اس کو ریگولیٹ کیسے کیا جاسکتا ہے؟ آرٹیکل 25 کے تحت تمام پرٹیز سے متعلق کسیز کو الیکشن کمیشن کو برابری کی سطح پر دیکھنا چاہیے۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کی جانب سے ایک درخواست میں الیکشن کمیشن کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پارٹی فنڈز کی سکروٹنی کے حوالے سے سپریم کورٹ کا حکم موجود ہے۔ لیکن مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو صرف 3 سال کی مدت میں ملنے والے فنڈز کی سکروٹنی کی جارہی ہے جبکہ پی ٹی آئی کی 2008 کے فنڈز کی سکروٹنی کی جارہی ہے۔