ایک نیوز نیوز: سائنسدانوں نے اچانک آنے والی موت سے بچنے کیلئے دوا تیار کر لی ۔
رپورٹ کے مطابق اس د وائی کی بدولت پیٹ میں موجود ایک رگ کے اچانک پھٹ جانے سے ممکنہ ہلاکت کو روکا جاسکتا ہے۔
سینٹ لوئس میں واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے سائنسدانوں نے ایک تحقیق سے پتہ چلایا کہ تجرباتی دوا کے ذریعے پیٹ میں خون کی بڑی نالی کے پھٹنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ امریکا میں ہر سال کم و بیش 2 لاکھ افراد میں پیٹ کی رگ سے متعلق مرض کی تشخیص ہوتی ہے اور سالانہ 15 ہزار افراد ہلاک ہوجاتے ہیں، مرض کو ٹرپل اے کا نام دیا جاتا ہے، زیادہ تر سگریٹ نوشی کرنے والے مرد اس کا شکار بنتے ہیں۔
تحقیق کے نتائج سائنسی جریدے بائیو میٹرئیلز ایڈوانسز میں شائع ہوئے ہیں۔ یادرہے اس کی تشخیص اس لئے بھی مشکل ہے کہ مریضوں کے جسم میں کوئی علامات بھی ظاہر نہیں ہوتیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 65 سے 75سال کی عمر تک کے تمام مرد جو زندگی میں کبھی تمباکو نوشی کرچکے ہوں یا کر رہے ہوں، انہیں ٹرپل اے کی تشخیص کیلئے الٹرا ساؤنڈ اسکین کروانا چاہئے جبکہ ٹرپل اے میں اضافے کا سبب خون کی نالیوں میں سوزش کو قرار دیا جاتا ہے۔
ماضی میں ٹرپل اے کے علاج کی تمام کوششیں ناکام ثابت ہوئی ہیں۔