ایک نیوز نیوز: بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کی دورہ بھارت کے دوران بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی سے ملاقات،دونوں ملکوں میں سات معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔
رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ اور وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان ملاقات کے موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال ہم نے بنگلہ دیش کی آزادی کے 50 سال پورے ہونے کا جشن منایا تھا۔ ہم نے پہلا ’دوستی کا دن’ بھی بنایا۔ بھارت-بنگلہ دیش تعلقات آنے والے وقت میں نئی اونچائیوں کو چھوئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج بنگلہ دیش ترقی میں بھارت کا سب سے بڑا شراکت دار ہے اور اس علاقے میں ہمارا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر بھی ہے۔ د دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان کاروبار میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ہم نے آئی ٹی، خلائی اور ایٹمی شعبوں میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پاور ٹرانسمیشن لائنوں پر ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان بھی بات چیت چل رہی ہے۔سیلاب کی پریشانی کے حل کے لئے اپنا تعاون دیا ہے۔ ہم بنگلہ دیش کے ساتھ سیلاب سے متعلق ریئل ٹائم ڈیٹا شیئر کرتے رہے ہیں اور دہشت گردی پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ ہم ایک ساتھ ان طاقتوں کا سامنا کریں، جو ہمارے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 54 ندیاں ہندوستان اور بنگلہ دیش کی سرحد سے ہوکر بہتی ہیں اور دونوں ممالک کے لوگوں کی زندگی سے جڑی ہیں۔ آج ہندوستان اور بنگلہ دیش نے کشیارا ندی کے پانی کے تقسیم سے متعلق ایک اہم معاہدے پر دستخط کیا ہے۔ گزشتہ کچھ سالوں میں ہمارا آپسی تعاون بڑھا ہے۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ اور میں نے مختلف دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی موضوعات پر بات چیت کی
قبل ازیں ر اشٹرپتی بھون پہنچنے پر وزیر اعظم نریندر مودی نے شیخ حسینہ کا پرتپاک استقبال کیا۔ بعد ازاں مہمان لیڈر نے تینوں افواج کے مشترکہ دستے کے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ اس کے بعد شیخ حسینہ راج گھاٹ گئیں جہاں انہوں نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کی سمادھی پر خراج عقیدت پیش کیا۔ شیخ حسینہ واجد کا مزید کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کی جدو جہدآزادی میں بھارتی تعاون ناقابل فراموش ہے۔
شام میں، شیخ حسینہ صدر دروپدی مرمو اور نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ سے ملاقات کریں گی۔شیخ حسینہ اور ان کے وفد کے ارکان وطن واپسی سے قبل جمعرات کو اجمیر میں خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ پر حاضری دیں گے۔