ایک نیوز نیوز: پاکستان کو فیٹف میں اہم کامیابی مل گئی، پاکستان ایف اے ٹی ایف کے معیارات پر عمل کرنے والے ٹاپ 10 ممالک میں شامل ہو گیا۔آئی ایم ایف کاوفد پاکستان پہنچ گیاہے ۔ حکومتی ٹیم کیساتھ ٹیکنیکل مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصٰیلات کے مطابق پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کی گرے لسٹ سے نکالنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیںَ پاکستان فیٹف کی تمام شرائط پوری کرچکا ہے۔
فیٹف کا اجلاس 17 سے 21 اکتوبر2022کو پیرس میں ہو گا۔ اجلاس کے اختتام پر فیصلوں کا باضابطہ اعلان ہو گا۔
اجلاس میں پاکستان کے وفد کی قیادت وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر کریں گی ۔
پاکستان نے اجلاس سے قبل لابنگ کے لیے فیٹف کے تمام ممبر ممالک سے رابطے مکمل کر لئے ہیں۔
واضح رہے کہ فیٹف نے رواں سال اپنے اجلاس میں ایکشن پلان مکمل کرنے پر پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالے سے قبل آن سائٹ مشن بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔
فیٹف کی 15 رکنی ٹیکنیکل ٹیم نے 29 اگست سے 2 ستمبر تک پاکستان کا دورہ کیا اور متعلقہ حکام سے ملاقاتیں کیں۔
فیٹف کی ٹیکنیکل ٹیم کے دورے کا مقصد جون 2018 میں فیٹف کی جانب سے فراہم کردہ ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لینا تھا۔
ذرائع کے مطابق ٹیکنیکل ٹیم نے اپنی رپورٹ میں تصدیق کی ہے کہ پاکستان نے فیٹف کی 40 میں سے 38 تکنیکی سفارشات پر عمل درآمد مکمل کرلیا ہے۔
ٹیکنیکل ٹیم کی رپورٹ بعد پاکستان کے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کی گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔
پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی ’گرے لسٹ میں تین بار 2008 ، 2012 اور 2018 میں شامل کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کا نام تینوں مرتبہ اس وقت گرے لسٹ میں ڈالا گیا جب ملک انتخابات کی جانب گامزن تھا یا اقتدار کی منتقلی کا عمل جاری تھا۔
28 فروری 2008 کو پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں پہلی بار شامل کیا گیا۔
پاکستان سے کہا گیا کہ وہ فیٹف کے معیارات اور اہداف کو پورا کرنے لیے ایشیا پیسیفک گروپ کے ساتھ مل کر کام کرے۔
جون 2010 کو مستقل اینٹی منی لانڈرنگ قانون نافذ کرنے، اے ایم ایل اور سی ایف ٹی نظام کو بہتر بنانے پر پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال دیا گیا تھا۔
16 فروری 2012 کو فیٹف کے طے شدہ معیارات کی مکمل تعمیل نہ کرنے پر پاکستان کو دوبارہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ڈالا گیا۔
اسی طرح 26 فروری 2015 فیٹف نے اے ایم ایل اور سی ایف ٹی نظام کو بہتر بنانے میں نمایاں پیش رفت کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان کو گرے لسٹ سے دوبارہ نکالا ۔
28 جون 2018 کو فیٹف نے دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف کارروائی کرنے میں مبینہ ناکامی پر پاکستان کوتیسری بار گرے لسٹ میں شامل کیا۔
14 سے 17 جون 2022 کو برلن میں ہونے والے اجلاس میں فیٹف نے اعلان کیا کہ پاکستان نے 34 نکات پر مشتمل 2 علیحدہ ایکشن پلانز کی تمام شرائط پوری کرلی ہیں۔
فیٹف کی ٹیکنیکل ٹیم جلد پاکستان کا دورہ کرکے رپورٹ دے گی جس کی روشنی میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال دیا جائے گا۔