ایک نیوز: پنجاب میں گندم بحران سنگین ہوگیا۔ ذخیرہ اندوزوں نے قیمت بڑھانے کیلئے گندم کی فروخت میں مصنوعی کمی کردی۔ پنجاب کی یومیہ آٹا ضروریات پوری کرنے کیلئے درکار گندم کے حصول میں 50 فیصد کا شارٹ فال پیدا ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق گندم قلت کی وجہ سے فلورملز کیلئے مارکیٹ کی آٹا طلب پوری کرنا مشکل ہوگیا۔ یاد رہے کہ پنجاب میں 7 روز کے دوران نجی گندم کی قیمت میں 500 روپے فی من تک اضافہ ہوا ہے۔
اسی وجہ سے بیس کلو آٹا تھیلا کی قیمت ایک ہفتے میں 200 روپے بڑھ گئی۔
فلورملز کا کہنا ہے کہ نگران کابینہ کی جانب سے سرکاری گندم اجراء پالیسی کی منظوری میں غیر معمولی تاخیر سے گندم بحران پیدا ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری گندم اجراء میں تاخیر نے ذخیرہ اندوزوں اور بیوپاریوں کو کروڑوں روپے کا فائدہ پہنچا دیا۔ پنجاب میں دیسی گندم کی قیمت 4800 روپے فی من سے تجاوز کر گئی۔ ذخیرہ اندوزوں نے گندم قیمت 5 ہزار روپے فی من تک بڑھانے کیلئے گندم سپلائی میں مصنوعی کمی کی۔
ڈالر کی قدر میں اضافہ ہونے اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کرایہ بڑھنے سے امپورٹڈ گندم بھی مہنگی ہو گئی۔
فلورملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ سرکاری گندم کا فوری اجراء شروع نہ ہوا تو اوپن مارکیٹ میں گندم کا بحران مزید سنگین ہوجائے گا۔ ذخیرہ اندوز حکومتی سست روی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نجی گندم کی قیمت کو5 ہزار روپے تک لیجانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
سنٹرل چیئرمین عاصم رضا کا کہنا تھا کہ انتہائی مہنگی گندم کے سبب فلورملز کیلئے آٹا سپلائی برقرار رکھنا مشکل ہوتا جارہا ہے۔ سرکاری گندم اجراءشروع ہونے کا اعلان سن کر فلورملز نے اپنے پاس موجود گندم کی پسائی شروع کردی تھی۔ 20 روز گزرنے کے بعد بھی نگران حکومت نے سرکاری گندم بارے کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
عاصم رضا کا کہنا تھا کہ سرکاری گندم ریلیز پالیسی کی سمری ایوان وزیر اعلی میں موجود لیکن نگران کابینہ کے ایجنڈے میں اسے شامل نہیں کیا جا رہا۔ پنجاب کی اوپن مارکیٹ میں گندم بحران جنم لے چکا ہے۔
فلورملز ایسوسی ایشن کے مطابق نگران وزیر اعلی مزید تاخیر کیے بغیر فوری طور پر سرکاری گندم اجراءشروع کریں۔ سرکاری گندم ریلیز پالیسی پر مشاورت مکمل ہو چکی،بہت جلد اعلان ہوگا۔