ایک نیوز : نواز شریف نے کوئی ڈیل نہیں کی ، خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ کیا نواز شریف کے مقدر میں لکھا ہے کہ انہوں نے جلاوطنی کاٹنی ہے ۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق کی پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاون کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق ک کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ نواز شریف نے اپنی سیاسی سرگرمیوں کا طویل عرصے بعد دوبارہ آغاز کر دیا ہے۔ نواز شریف کی ڈیل کا تاثر درست نہیں ہے ۔ کیا نواز شریف کے مقدر میں لکھا ہے کہ انہوں نے جلاوطنی کاٹنی ہے؟ کیا جھوٹے مقدمات مزید بننے ہیں ؟
انہوں نے کہا کہ ن لیگ ہروقت انتخابات کے لئے تیار ہے۔اب انتخابات کی تاریخ پر کوئی ابہام نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے واپس آنا ہی تھا اور وہ صحیح وقت پر واپس آئے ہیں۔ جب نواز شریف گئے تھے تو وہ سیرئس بیمار تھے۔
ان کامزید کہناتھا کہ نواز شریف، ان کے خاندان اور جماعت نے سب سے زیادہ سزائیں کاٹی ہیں ۔2002 میں نواز شریف کے بغیر بھی ہم نے الیکشن لڑا تھا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ 2008 میں اور 2018 میں ن لیگ نے انتخابات لڑے تاہم 2018 میں ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے تھے ۔
سب کا انتخابی نشان بیلٹ پر ہونا چاہیئے عمران خان کا نام لئے بغیر ان کا کہنا تھا کہ جیل میں موجود سیاستدان کا فیصلہ عدالت نے کرنا ہے۔9 مئی کے واقعات اور سائفر کے معاملات والوں سے قانون کے مطابق نمٹا جانا چاہیئے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو پارٹی صدر بنانے کی میں نے بات نہیں سنی ۔کسی کے ہاتھ نہیں بندھے ہوئے ہونے چاہیئں ۔سب کو الیکشن میں برابر کو موقع ملنا چاہیئے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی کوئی بی ٹیم نہیں ہے۔ آج ہم نے بلوچستان اور سندھ کو ڈسکس کیا ہے۔سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر کوئی درخواست آئی تو پارٹی قیادت فیصلہ کرے گی
غیر قانونی افغان مہاجرین کے حوالےسے پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغان بہن بھائیوں کی میزبانی کی ہے ۔جن افغانیوں کے پاس شناختی دستاویزات نہیں ہیں تو ان کو زبردستی نہیں بھیجا جا رہا۔ہمارے سکیورٹی مسائل ہیں۔افغانستان سے مسلح جماعتیں آتی ہیں تو انہیں وہیں روکا جانا چاہیئے۔
دیگر سیاست دانوں سے ملاقات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہ کہ ہم نے مل کر ہی گزارہ کرنا ہے۔
سیاسی برادری سے ملاقاتیں ہونی بھی چاہیں اور نواز شریف سیاسی جماعتوں سے ملاقاتیں کریں گے جب وقت آئے گا۔ الیکشن کا شیڈول آتا ہے تو سب نے الیکشن لڑنا ہوتا ہے۔
شاہد خاقان عباسی کے حوالےسے پوچھے گئے سوال کو انہوں نے خوبصورتی سےٹال دیا اور کہا کہ وہ ان کے معاملے پر بات نہیں کرنا چاہتے۔