اقوام متحدہ کے سربراہان سمیت 18 تنظیموں کا غزہ میں جنگ بندی پر زور

Nov 06, 2023 | 09:15 AM

ایک نیوز: اقوام متحدہ کے تمام بڑے اداروں کے سربراہان سمیت 18 تنظیموں نے غزہ میں شہریوں کی اموات پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی تمام اہم ایجنسیوں کے سربراہان نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی میں ’انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی‘ کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے سربراہان نے کہا کہ تقریباً ایک ماہ سے دنیا اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں بگڑتی صورتحال کو ہولناک شکل اختیار کرتے دیکھ رہی ہے جس میں ہزاروں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوچکا ہے۔

یونیسیف، عالمی ادارہ خوراک اور عالمی ادارہ صحت سمیت 18 تنظیموں کے سربراہان نے اسرائیل پر حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو سرحد پار حملے کے بعد سے دونوں جانب ہونے والے خوفناک نقصان کو بیان کیا۔

اقوام متحدہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 23 ہزار زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔

خیال ہے کہ محصور غزہ ایندھن، پانی اور بجلی کی مکمل عدم دستیابی کی وجہ سے انتہائی مشکل انسانی حالات کاسامنا کررہا ہے، 7اکتوبر کو حماس کی اسرائیل پر کارروائی کے بعد اسرائیل نے حماس کا نام ونشان مٹانے کا عزم کر رکھا ہے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے میں 1400 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے، اسرائیل نے جوابی حملوں میں اب تک 9ہزار 770 فلسطینی شہید کیے ہیں جو زیادہ تر عام شہری ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد تیسری مرتبہ انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سروس معطل کر دی گئی ہے۔

فلسطینی کمیونی کیشن اتھارٹی کاکہنا ہے کہ بلیک آؤٹ کے کچھ دیر بعد اسرائیل کی فوج نے غزہ شہر اور دیگر قریبی علاقوں میں شدید بمباری شروع کی، نہتے فلسطینی عوام پر اسرائیل نے ایک رات میں ڈھائی ہزار حملے کیے جس میں مزید 280 فلسطینی شہید ہو گئے۔

اسرائیلی وزیراعظم نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ برقرار رکھتے ہوئے بین الاقوامی مطالبات کے باوجود غزہ میں جنگ بندی سے انکار کردیا۔

نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ہمارے خلاف جنگ شروع کرنا حماس کی بہت بڑی غلطی تھی ، ہمارے یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ بندی نہیں ہوگی۔

مزیدخبریں