ایک نیوز: اقوام متحدہ کے تمام بڑے اداروں کے سربراہان سمیت 18 تنظیموں نے غزہ میں شہریوں کی اموات پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی تمام اہم ایجنسیوں کے سربراہان نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی میں ’انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی‘ کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے سربراہان نے کہا کہ تقریباً ایک ماہ سے دنیا اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں بگڑتی صورتحال کو ہولناک شکل اختیار کرتے دیکھ رہی ہے جس میں ہزاروں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوچکا ہے۔
یونیسیف، عالمی ادارہ خوراک اور عالمی ادارہ صحت سمیت 18 تنظیموں کے سربراہان نے اسرائیل پر حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو سرحد پار حملے کے بعد سے دونوں جانب ہونے والے خوفناک نقصان کو بیان کیا۔
We need an immediate humanitarian ceasefire.
— Inter-Agency Standing Committee (IASC) (@iascch) November 5, 2023
We plea for the parties to respect all their obligations under #IHL & human rights law.
Civilians and the infrastructure they rely on – hospitals, shelters & schools – must be protected.
Statement #IASChttps://t.co/BhuibpKTSF pic.twitter.com/WSY47b4dbF
اقوام متحدہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 23 ہزار زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔
خیال ہے کہ محصور غزہ ایندھن، پانی اور بجلی کی مکمل عدم دستیابی کی وجہ سے انتہائی مشکل انسانی حالات کاسامنا کررہا ہے، 7اکتوبر کو حماس کی اسرائیل پر کارروائی کے بعد اسرائیل نے حماس کا نام ونشان مٹانے کا عزم کر رکھا ہے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے میں 1400 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے، اسرائیل نے جوابی حملوں میں اب تک 9ہزار 770 فلسطینی شہید کیے ہیں جو زیادہ تر عام شہری ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد تیسری مرتبہ انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سروس معطل کر دی گئی ہے۔
فلسطینی کمیونی کیشن اتھارٹی کاکہنا ہے کہ بلیک آؤٹ کے کچھ دیر بعد اسرائیل کی فوج نے غزہ شہر اور دیگر قریبی علاقوں میں شدید بمباری شروع کی، نہتے فلسطینی عوام پر اسرائیل نے ایک رات میں ڈھائی ہزار حملے کیے جس میں مزید 280 فلسطینی شہید ہو گئے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ برقرار رکھتے ہوئے بین الاقوامی مطالبات کے باوجود غزہ میں جنگ بندی سے انکار کردیا۔
نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ہمارے خلاف جنگ شروع کرنا حماس کی بہت بڑی غلطی تھی ، ہمارے یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ بندی نہیں ہوگی۔