غزہ کےحق میں آوازبلندکرناامریکی ایوارڈیافتہ صحافی کومہنگاپڑگیا

غزہ کےحق میں آوازبلندکرناامریکی ایوارڈیافتہ صحافی کومہنگاپڑگیا
کیپشن: American award-winning journalist to raise voice in favor of Gaza has become expensive

ایک نیوز:غزہ میں اسرائیلی فوج کی نسل کشی کےخلاف ادیبوں کےمذمتی خط پردستخط کرناجرم بن گیاامریکی ایوارڈیافتہ صحافی کونوکری سےہاتھ دھوناپڑھ گیا۔

تفصیلات کےمطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کی نسل کشی کےخلاف آوازاٹھاناامریکی صحافی سےسزاکےطورپرنوکری سےاستعفیٰ لےلیاگیا۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق غزہ میں نسل کشی کے خلاف مذمتی خط پر دستخط کرنے کی و جہ سے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ایوارڈ یافتہ صحافی Jazmine Hughes سے استعفیٰ لے لیا۔
خاتون صحافی نے گزشتہ ہفتے “Writers Against the War on Gaza” مذمتی خط پر دستخط کیے تھے جس کا عنوان”اسرائیل کی غزہ میں حماس کے خلاف جنگ نسل کشی تھا“۔اس خط پر دیگر معروف صحافیوں اور مصنفین سمیت سیکڑوں افراد نے دستخط کیے تھے۔
نیویارک ٹائمز میگزین کے ایڈیٹر نے جمعہ کو اپنے عملے کو ایک ای میل میں خاتون صحافی کے استعفیٰ کے بارے میں بتایا۔
میگزین کے ایڈیٹر کے مطابق غزہ میں نسل کشی کے خلاف مذمتی خط پر دستخط کرنا ادارے کی پالیسی کی واضح خلاف ورزی تھی۔
دوسری جانب خاتون صحافی نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ 
واضح رہے کہJazmine Hughes نے2015 میں نیویارک ٹائمز میں شمولیت اختیار کی اور میگزین کی ایڈیٹر اور مصنفہ کے طور پر کام کیا۔ 
2020 میں انہوں نے30 سال سے کم عمر صحافیوں کے امریکن سوسائٹی آف میگزین ایڈیٹرز نیکسٹ ایوارڈ جیتا جبکہ رواں سال انہوں نے نیشنل میگزین ایوارڈ بھی اپنے نام کیا۔