ایک نیوز:غزہ میں اسرائیلی حملے میں ترک خبر ایجنسی کے فوٹوگرافر کے4 بچے اور4 بھائی اہل خانہ سمیت شہید ہوگئے۔
تفصیلات کےمطابق فلسطین میں اسرائیلی دہشتگردی کاسلسلہ 7اکتوبرسےجاری ہےجس میں ہزاروں کی تعدادمیں فلسطینی شہیدہوگئےاورہسپتالوں سمیت دیگرکیمپوں پربھی حملےکئےجارہےہیں۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اتوار کو اسرائیلی فوج کی وسطی غزہ میں البریج پناہ گزین کیمپ پر بمباری سے مزید20 فلسطینی شہید اور متعددافراد زخمی ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق24 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج نےغزہ میں3 پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنایا، گزشتہ رات المغازی کیمپ پر بھی اسرائیلی حملے میں50 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے تھے۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ المغازی کیمپ حملے میں ترک خبر ایجنسی کے فوٹو گرافر محمد علاؤل کے4 بچے،4 بھائی اور ان کے بچے اسرائیلی بمباری میں شہید ہوئے۔
غزہ میں پچھلےکچھ گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے200 فلسطینی شہید ہوگئے جس میں بچوں اور خواتین کی تعداد زیادہ ہے۔
غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ30 ویں روز بھی جاری ہے جس کے دوران مزید سیکڑوں فلسطینی شہید ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی جارحیت سے270 فلسطینی شہید ہوئے، جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے افراد کی تعداد9770 ہوگئی ہے۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ شہید افراد میں4880 بچے اور2550 خواتین بھی شامل ہیں۔
وزارت صحت کی جانب سے ریڈ کراس کمیٹی اور مصر سے مطالبہ کیا گیا کہ شدید زخمیوں کا غزہ سے محفوظ انخلا یقینی بنایا جائے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایمبولینسوں کے قافلے پر بمباری کے بعد سے زخمیوں کو غزہ سے مصر منتقل کرنے کا عمل رک گیا ہے۔
دوسری جانب انتہاپسند اسرائیلی وزیر امیچے الیاہو AMICHAI ELIYAHU صیہونی بمباری سے تباہ حال غزہ پر ایٹم بم گرانے کی باتیں کرنے لگے۔
ایک انٹرویو کے دوران انتہاپسند اسرائیلی وزیر کا کہنا تھا غزہ پر ایٹم بم گرانا خارج از امکان نہیں ہے، فلسطینیوں کو آئرلینڈ یا کسی صحرا چلے جانا چاہیے۔