ایک نیوز نیوز: لانگ مارچ کی قیادت کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر وزیرآباد کے نزدیک فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ جس کے بعد سب سے پہلے عمران خان تک طبی امداد کے لیے پہنچنے والے ریسکیو اہلکار کے 2 متضاد بیانات نے معاملے کو مزید مشکوک بنادیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کو موقع پر طبی امداد فراہم کرنے والے ریسکیو اہلکار رضوان کے دو متضاد بیانات سامنے آئے ہیں۔ وزیرآباد میں فائرنگ کے واقعہ میں بعد موقع پر طبی امداد فراہم کرنے والے ریسکیو اہلکار کے دو ویڈیو بیانات اس وقت گردش کررہے ہیں۔
پہلے ویڈیو بیان میں نامعلوم شخص ریسکیو اہلکار سے عمران خان کے زخموں کے بارے سوالات پوچھتا ہے جس پر ریسکیو اہلکار رضوان کہتا ہے کہ عمران خان کو بائیں ٹانگ پر گھٹنے کے نیچے زخم تھا، میں نے وہاں خون دیکھا اور اس کو کور کرنے کی کوشش کی، وہاں کافی رش تھا اور مجھے دھکے لگ رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے زخم دیکھا اور پرسنل گارڈ سے دھکے لگے جس کے بعد عمران خان کے ذاتی گارڈ ان کو نیچے لیکر چلے گئے، میں نے ایک جگہ زخم دیکھا۔ پہلا ویڈیو بیان سامنے آنے کے کچھ دیر بعد وزیراعلی پنجاب پرویز الہی کے صاحبزادے مونس الہی کی جانب سے ریکسیو اہلکار کا دوسرا ویڈیو بیان سامنے آیا۔
جس میں ریسکیو اہلکار کہتا ہے کہ اسکا تعلق وزیر آباد سے ہے، میں نے وقوعہ کے وقت عمران خان کے قریب پہنچنے کی کوشش کی مگر ان کے قریب نہ پہنچ سکا، میں نے ان کے کوئی زخم نہیں دیکھے، اتنی دیر میں عمران خان کے گارڈز انکو نیچے لے گئے اور دوسری ٹیم نے طبی امداد دی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل عمران خان پر فائرنگ کرنے والے ملزم کے دو ویڈیو بھی سامنے آچکے ہیں۔