ایک نیوز :وفاقی وزیرمذہبی امور سینیٹر طلحہ محمود کاکہنا ہے کہ گزشتہ سال کی نسبت اس سال حج اس لئے مہنگا ہے کیوں کہ ڈالر مہنگا ہوچکا ہے،اس بار حجاج کو مشکلات ہوگی حکومت آسانیاں پیدا کرنے کی بھر پور کوشش کرے گی۔
حج کمپلیکس کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر سینیٹر طلحہ محمود کاکہنا ہے کہ عازمین حج کوہرممکن سہولیات فراہم کی جائیں ،حجاج کی کی تربیت 17 مئی تک جاری رہے گی،عازمین حج کیلئے دوائوں کے معیار کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔حج کے دنوں میں گرمی زیادہ ہو گی صبر اور برداشت کی ضرورت ہوگی،حج کی تربیت لازمی کریں جنہوں نے تربیت کر رکھی ہے وہ بھی ٹریننگ ضرور کریں،عازمین حج کے لیے دوائوں کے معیارکو بہتر بنایا جا رہا ہے،دوائیں ٹیسٹ کے لیے بھیج رہے ہیں اگر معیار پر پوری نہ اتریں تو کمپنیوں کو بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔
وفاقی وزیر سینیٹر طلحہ محمود کاکہنا ہے کہ دوائیں سپلائی کرنی والی کمپنیاں سوچ سمجھ کردوائیں بھیجیں۔دوائیں اعلی معیار کی ہوں میرٹ پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،2022 میں ساڑھے آٹھ لاکھ لوگ تھے،اس بار حج میں تیس لاکھ لوگ متوقع ہیں،اس بار حج میں ہونے والی مشکلات پرقابو پانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں،ہمارے حج کا موازنہ 2019 کے حج سے ہے۔
سینیٹر طلحہ محمود کاکہنا ہے کہ عازمین حج کے لئے دو ایشو اہم ہوتے ہیں۔ایک فرائض حج کی پوری معلومات ہونی ضروری ہیں۔سعودی عرب کے قوانین سے واقفیت بھی ضروری ہے۔کہیں وہ لاعلمی میں کسی مسئلے میں نہ پھنس جائیں۔عازمین حج پاکستان کے نمائندہ ہوتے ہیں،عازمین حج پوری زندگی رقم جمع کرکے حج کرنا چاہتے ہیں،ان کا حج بھرپور طریقے سے ہونا چاہیے۔عازمین کی بڑی تعداد کو معلومات بہم پہنچانے کی ضرورت ہوتی ہے۔
وفاقی وزیر سینیٹر طلحہ محمود کاکہنا ہے کہ عازمین حج پوری زندگی رقم جمع کرکے حج کرنا چاہتے ہیں۔ان کا حج بھرپور طریقے سے ہونا چاہیے۔عازمین کی بڑی تعداد کو معلومات بہم پہنچانے کی ضرورت ہوتی ہے۔